Tuesday, Nov 18 2025 | Time 15:21 Hrs(IST)
National

آئین اور دستور کے خلاف مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی جو روش چل رہی ہے، اس کی زد دوسرے لوگ بھی آئیں گے: مولانا فضل الرحیم مجددی

آئین اور دستور کے خلاف مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی جو روش چل رہی ہے، اس کی زد دوسرے لوگ بھی آئیں گے:  مولانا فضل الرحیم مجددی

نئی دہلی، 23 مارچ (یو این آئی)وقف ترمیمی بل کے منفی اثرات کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی نے کہاکہ آئین اور دستور کے خلاف مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی جو روش چل رہی ہے، یونفارم سول کوڈ کے ذریعہ آج مسلمانوں کو ان کے مذہب پر عمل کرنے سے روکا جا رہا ہے یا وقف بل کے ذریعہ مسلمانوں کے مذہبی مقامات اور مذہبی جائداد کو ہڑپنے کی جو کوشش ہو رہی ہے، یہ مسئلہ صرف مسلمانوں کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ تمام ہندوستانیوں کا مسئلہ ہے۔
مسلم پرسنل لا بورڈ، بہوجن سماج اور سکھ پرسنل لاء کی طرف سے کولکاتا میں‘دستور اور شہری حقوق‘ کے عنوان سے ایک روزہ ورکشاپ کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جو لوگ ہندوستان کے دستور پر، ہندوستان کے جمہوری اور سیکولر کردار پر یقین رکھتے ہیں، یاد رہے اگر ہم نے آج ان فاشسٹ طاقتوں کو ظلم و زیادتی اور دستور کی پامالی سے نہیں روکا تواگر آج مسلمانوں کا نمبر ہے کل دلتوں کا ہوگا، اس کے بعد آدیواسیوں کا، پھر سکھوں اور عیسائیوں کا اورپھر ایک ایک کرکے تمام لوگوں کا نمبر آئے گا،جب نازی مختلف گروہوں کو نشانہ بنا رہے تھے تو لوگ خاموش رہے اور جب آخر کار ان کا نمبر آیا تو ان کے حق میں بولنے والا کوئی نہیں تھا۔
انہوں نے دعوی کیا کہ ہندوستان کا مسلمان اس وقت تاریخ کے سب سے سنگین دور سے گزر رہا ہے، ہندوستانی مسلمان کے سامنے اپنی جان، مال، عزت و آبرو اور اپنے دین و ایمان کے تحفظ کا مسئلہ در پیش ہے، یکساں سول کوڈ اور وقف بل کے ذریعہ مسلمانوں کو ان کے مذہب اور مذہبی مقامات سے محروم کرنے اور ان کو ان کے دین و ایمان سے الگ کرنے کی سازش کی جا رہی ہے، آئین ہند کے آرٹیکل ۵۲ سے آرٹیکل ۰۳تک جو ملک کے تمام شہریوں کے لئے مذہبی اور تہذیبی آزادی کی ضمانت دیتا ہے اس کی کھلی مخالفت کی جارہی ہے، ملک کے آئین کو پامال کیا جا رہا ہے، مگر افسوس اس بات کا ہے کہ ملک کے انصاف پسند شہری بھی اس ظلم اور آئین کی خلاف ورزی کے خلاف خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
انہوں نے دعوی کیا کہہم سب جانتے ہیں کہ اس وقت ملک کے اقتدار پر وہ فاشسٹ طاقتیں قابض ہو چکی ہیں جو جمہوریت اور سیکولرزم پر یقین نہیں رکھتی ہیں، ان کو ملک کی ترقی اور فلاح و بہود سے کوئی مطلب نہیں ہے، یہ طاقتیں ملک کے جمہوری کردار، سیکولر روایات، مذہبی آزادی اور مساوات و برابری کے تصور کو مانتی ہی نہیں ہیں، فرقہ پرستوں کو خوش کرنے اور اپنا اقتدار بچانے کے لئے آئین کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، اقلیتوں، دلتوں اور کمزور طبقات کے آئینی و دستوری حقوق کو چھینا جا رہا ہے، ہجومی تشدد (Mob Lynching) کے ذریعہ مسلمانوں اور دلتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، فرضی انکاؤنٹر اور بلڈوزر کے ذریعہ مسلمانوں،دلتوں اوردیگر کمزور طبقات کی جان و مال کو پامال کیا جا رہا ہے، تمام اقلیتیں، دلت، آدیواسی خصوصامسلمان تو آزادی کے بعد سے ہی ظلم وتفریق اور Discriminationکا شکار ہیں، کبھی مسلمانوں کے مذہب میں مداخلت کی کوشش کی گئی، کبھی فسادات کی پشت پناہی کرکے مسلمانوں کی جان و مال، عزت و آبرو کو پامال کیا گیا، مسلم نوجوانوں کو بلا کسی جرم کے سالہا سال جیل میں ڈال کر مسلمانوں کے مستقبل کو سنوارنے سے روکا گیا، اب تو مسلمانوں کی نماز،روزہ اور اذان پر ہنگامہ کرنا معمولی بات بن کے رہ گیا ہے، حکومت کے افراد اور سرکاری ملازمین بھی اعلانیہ مسلم مخالف بیانات اور اقدامات کی نہ صرف تائید کرتے ہیں بلکہ قانون کے رکھوالے خود قانون کا مزاق بناتے رہتے ہیں، اب تو عدالتوں میں بھی ایسے افراد پہنچا دیئے گئے ہیں جو مسلمانوں اور دلتوں کے معاملات میں جانبداری سے کام لیتے ہیں،اقلیتوں خاص کرمسلمانوں، دلتوں اور آدیواسیوں کے مقدمات میں عدالتوں کا رویہ بھی اب محل نظر بنتا جا رہا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ آج اگر اتراکھنڈ کے یو سی سی سے دلتوں اور آدیواسیوں کو الگ رکھا گیا ہے، تو یقین مانیں جس دن وہ مسلمانوں کی شریعت کے خلاف یو سی سی کو نافذ کرنے میں کامیاب ہو گئے، تو زیادہ دن دور نہیں جب وہ آدیوسیوں اور دیگر لوگوں کے رسم و رواج اور تہذیب کو بھی ختم کریں گے، آپ نے بود ھ وہار گیا میں دیکھا کہ کتنی آسانی کے ساتھ بدھسٹوں کے مقدس مقام پر قبضہ کر لیا گیا ہے اور بدھسٹ احتجاج کر رہے ہیں مگر حکومت پر کوئی اثر نہیں پڑ رہا ہے، مسلمان وقف بل کے خلاف سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں لیکن حکومت پر کوئی اثر نہیں ہو رہا ہے، آخر کیوں؟ کیوں کہ کہ ہم سب الگ الگ آواز اٹھا رہے ہیں، ہم ظلم کے خلاف متحد نہیں ہو پا رہے ہیں، ہم انصاف کے قیام کو یقینی نہیں بنا پا رہے ہیں،ہم دستور کی حفاظت کے لئے ایک مشترکہ آواز نہیں بن پا رہے ہیں، اگر ہم ظلم کے خلاف متحد نہیں ہوئے، ہم نے ان فاشسٹ طاقتوں کو دستور سے کھلواڑ کرنے سے نہیں روکا تو یقین مانیں آج ہم سے ہمارا وقف چھینا جا رہا ہے، کل دلتوں سے ریزرویشن چھینا جائے گا اور پرسوں سکھوں سے ان کی پہچان چھینی جائے گی، اس لئے ہم سب کو مل کر متحد ہو حکومت کی ظلم و زیادتی اور نا انصافی کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنی ہوگی، اس کے لئے جہاں یہ ضروری ہے کہ ہم ملک کے تمام طبقات کو ساتھ لیں اور ایک دوسرے کے مسئلہ کو اپنا مسئلہ سمجھیں، ظلم اگر دلتوں کے خلاف ہو تو مسلمان کی نیند اڑ جائے اور مسلمانوں کا حق چھینا جائے تو دلتوں کا چین کھو جائے، سکھوں کے خلاف ظالمانہ اقدام ہو تو مسلم اور دلت آگے بڑھ کر مقابلہ کریں، یہ ملک ہم سب کا ہے، ہم سب کو مل کر اس ملک کو سنوارنا ہے، یہ ملک تبھی ترقی کرے گا جب یہاں انصاف کا اورقانون کا راج قائم ہوگا۔
انہوں نے اپیل کی کہ ہم سب مل کر یہ عہد کریں کہ ہم ہر ظلم کے خلاف کھڑے ہوں گے انشاء اللہ تعالی، دوسرا کام جو ہم سب کو کرنا ہے وہ ذہن سازی کا کام ہے، ہم سب کو اپنے اپنے حلقہ میں عوام کے شعور کو بیدار کرنا ہے، ان کو ملک کے حالات سے با خبر کرنا ہے، آئین کو لاحق خطرات سے آگاہ کرنا ہے، کیوں کہ حقوق اور آزادی اسی کے چھینے جاتے ہیں جو خواب غفلت میں بے خبر پڑا رہے، لہذا ہم سب کو ایک تو متحد ہو کر اپنے حقوق کی حفاظت کے لئے آواز بلند کرنا ہے،دوسرے اپنے اپنے حلقہ میں عوام کے اندر بھی بیداری لانا ہے،اور نفرت اور باٹنے کی سیاست کامحبت اور اتحاد سے جواب دینا ہے۔
اس علمی و فکری نشست میں ملک بھر کی مختلف ریاستوں سے ممتاز دانشور، ماہرین قانون، اور مختلف مکاتبِ فکر کے مفکرین شریک ہیں۔ جبکہ اس اہم اجلاس کے کنوینر جناب محمد ابوطالب رحمانی صاحب ہیں۔
یو این آئی۔ ع ا۔

خاص خبریں
این آئی اے نے دوسری گرفتاری کی، دہلی دھماکے میں پاکستان اور بنگلہ دیش کے روابط کا پتہ چلا

این آئی اے نے دوسری گرفتاری کی، دہلی دھماکے میں پاکستان اور بنگلہ دیش کے روابط کا پتہ چلا

نئی دہلی/چنڈی گڑھ، 17 نومبر (یو این آئی) انسداد دہشت گردی قانون نافذ کرنے والی ایجنسی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے پیر کو دہلی لال قلعہ دھماکے کے معاملے میں ایک کشمیری باشندے کی دوسری گرفتاری کی تفتیش کاروں نے یہ بھی اشارہ کیا ہے کہ یہ دھماکہ پاکستان میں مقیم دہشت گرد تنظیموں اور بنگلہ دیش میں مقیم انتہا پسند نیٹ ورکس کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون کی وجہ سے ہواتھا تاریخی قلعہ کے قریب ہونے والے دھماکے کے ایک ہفتہ بعد جس میں کم از کم 15 افراد ہلاک اور 32 دیگر زخمی ہوئے، دھماکے کی تحقیقات کرنے والی متعدد مرکزی اور ریاستی حکومتی ایجنسیوں نے اپنا دائرہ وسیع کر دیا ہے اور ملک بھر میں سکیورٹی الرٹ کے درمیان اہم مشتبہ افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے لیا ہے۔

...مزید دیکھیں
دہشت گردی کی مالی معاونت کی جانچ: ای ڈی نے الفلاح یونیورسٹی سے وابستہ کئی مقامات پر چھاپے مارے

دہشت گردی کی مالی معاونت کی جانچ: ای ڈی نے الفلاح یونیورسٹی سے وابستہ کئی مقامات پر چھاپے مارے

نئی دہلی، 18 نومبر (یو این آئی) دہلی دھماکہ معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ہریانہ کے فرید آباد میں واقع الفلاح یونیورسٹی اور دہلی کے اوکھلا میں واقع اس کے دفتر سمیت 25 سے زیادہ مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔

...مزید دیکھیں
بہار پویلین میں کترنی، سُورن منصوری-سونم چاول لوگوں کی خصوصی توجہ کا مرکز

بہار پویلین میں کترنی، سُورن منصوری-سونم چاول لوگوں کی خصوصی توجہ کا مرکز

نئی دہلی، 18 نومبر (یو این آئی) قومی دارالحکومت کے بھارت منڈپم میں جاری انڈیا انٹرنیشنل ٹریڈ فیئر میں بہار کا کترنی، سُورن منصوری اور سونم چاول لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔

...مزید دیکھیں
جاپان نے سفارتی کشیدگی کم کرنے کے لیے اعلیٰ افسران کو چین بھیجا

جاپان نے سفارتی کشیدگی کم کرنے کے لیے اعلیٰ افسران کو چین بھیجا

ٹوکیو/بیجنگ، 18 نومبر (یو این آئی) جاپان نے چین کے ساتھ بڑھتی ہوئی دو طرفہ کشیدگی کے درمیان اپنے وزارتِ خارجہ کے ایک اعلیٰ افسر کو چین بھیجا ہے تاکہ تناؤ میں کمی لائی جا سکے۔

...مزید دیکھیں
اے پی میں انکاونٹر۔6ماونوازہلاک

اے پی میں انکاونٹر۔6ماونوازہلاک

حیدرآباد 18نومبر(یواین آئی) آندھرا پردیش کے الوری ضلع کے ماریڈوملی کے جنگلاتی علاقہ میں ماؤسٹوں اور پولیس کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

...مزید دیکھیں
دہلی دھماکے کے قصورواروں کو سخت سزا دی جائے لیکن بے گناہوں کو شک کی نگاہ سے نہ دیکھا جائے: عمر عبداللہ

دہلی دھماکے کے قصورواروں کو سخت سزا دی جائے لیکن بے گناہوں کو شک کی نگاہ سے نہ دیکھا جائے: عمر عبداللہ

سری نگر، 18 نومبر (یو این آئی) جموں وکشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ نوگام پولیس اسٹیشن میں ہوئے حادثاتی دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں اور اس دھماکے کی وجہ سے جو متصل واقع مکانوں کو نقصان ہوا ہے ان کو بھی معاوضہ دیا جائے گا۔

...مزید دیکھیں
کیرالا کے بلدیاتی انتخابات میں میڈیا اور اے آئی مواد پر سخت پابندی

کیرالا کے بلدیاتی انتخابات میں میڈیا اور اے آئی مواد پر سخت پابندی

ترواننت پورم، 18 نومبر (یو این آئی) کیرالا اسٹیٹ الیکشن کمیشن نے تمام میڈیا اداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ آئندہ ہونے والے مقامی بلدیاتی انتخابات کے دوران مقرر کردہ ضابطۂ اخلاق کی سختی سے پابندی کریں۔

...مزید دیکھیں