NationalPosted at: Jun 14 2025 7:00PM احمد آباد طیارہ حادثے کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل

نئی دہلی 14 جون (یو این آئی) حکومت نے جمعرات کو احمد آباد سے لندن جانے والے ایئر انڈیا کے طیارے کے حادثے کی جامع تحقیقات کے لیے مرکزی داخلہ سکریٹری کی سربراہی میں ایک 11 رکنی اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ یہ اس حادثے سے متعلق ہر قسم کے سوالات کے جواب تلاش کرے گی اور تین ماہ میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
شہری ہوابازی کے مرکزی وزیر کنجراپو رام موہن نائیڈو نے ہفتہ کو یہاں اڑان بھون میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں یہ اطلاع دی۔ مستر نائیڈو نے حادثے میں جان گنوانے والوں کے تئیں تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ مسافروں کے اہل خانہ کے درد کو سمجھتے ہیں کیونکہ وہ خود ایک حادثے میں اپنے والد کو کھو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ حادثے کے تین گھنٹے بعد احمد آباد میں جائے وقوع پر پہنچے تو گجرات حکومت کی ایجنسیاں راحت اور بچاؤ کے کاموں میں مصروف تھیں۔ ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو (اے اے آئی بی) نے دیگر ایجنسیوں کے ساتھ مل کر تکنیکی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ اس تحقیقات سے جواب ملے گا کہ تکنیکی سطح پر کیا کمی یا کوتاہی ہوئی تھی۔
مسٹر نائیڈو نے کہا، "گزشتہ دو دن بہت مشکل بھرے رہے ۔ احمد آباد ہوائی اڈے کے نزدیک ہونے والے حادثے نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اس حادثے میں اپنے پیاروں کو کھونے والے تمام کنبوں کے تئیں میری گہری تعزیت ہے… میں ذاتی طور پر یہ دیکھنے کے لیے جائے وقوع پر گیا کہ کیا کرنے کی ضرورت ہے، کیا مدد فراہم کرنے کی ضرورت ہے اور یہی رویہ حکومت گجرات کا بھی تھا۔ حکومت ہند اور وزارت کے دیگر افراد کا رویہ بھی ایسا ہی تھا۔ جب ہم موقع پر پہنچے تو ہم نے دیکھا کہ تمام متعلقہ محکموں کی رسپانس ٹیمیں زمین پر کام کر رہی ہیں، ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں، آگ بجھانے اور ملبے کو ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ لاشوں کو جلد از جلد ہسپتال پہنچایا جا سکے۔ ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو، جو خاص طور پر ہوائی جہاز کے ارد گرد ہونے والے واقعات، حادثات کی تحقیقات کے لیے بنایا گیا تھا، فوری طور پر فعال کر دیا گیا۔
اے اے آئی بی کے ذریعے جاری تکنیکی تحقیقات سے ایک اہم اپ ڈیت یہ ہے کہ کل شام 5 بجے کے قریب جائے وقوع سے بلیک باکس برآمد ہوا ہے۔ اےاے آئی بی ٹیم کا خیال ہے کہ بلیک باکس کی یہ ڈی کوڈنگ اس بارے میں گہرائی سے معلومات فراہم کرے گی کہ حادثے کے عمل کے دوران یا حادثے سے پہلے کیا ہوا ہو گا۔ ہم یہ دیکھنے کے لیے بھی بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں کہ اے اے آئی بی کی طرف سے مکمل تحقیقات کے بعد کیا نتیجہ یا رپورٹ سامنے آئے گی۔
شہری ہوا بازی کے وزیر نے کہا کہ احمد آباد طیارہ حادثے کی جامع تحقیقات کی جائیں گی تاکہ اس سے متعلق اٹھنے والے تمام سوالات کا جواب دیا جا سکے۔ انہوں نے کہا، "واقعہ کی مزید تحقیقات کرنے اور اس واقعے کے گرد گھومنے والی تمام تھیوریوں اور دیگر معلومات کو دیکھنے کے لیے، ہم نے محسوس کیا کہ اس حادثے اور حفاظت کی تحقیقات کے لیے ایک اور کمیٹی بنانا بہتر ہوگا۔ ہم ایک اور اعلیٰ سطحی کمیٹی بنانے جا رہے ہیں، اور ہم نے فوری طور پر کمیٹی تشکیل دی ہے۔ مرکزی داخلہ سکریٹری اس کمیٹی کے چیئرمین ہوں گے اور شہری ہوابازی کی وزارت کے سیکریٹری، وزارت داخلہ کا ایک ایڈیشنل سیکریٹری، گجرات سے ایک نمائندہ جہاں اصل میں یہ واقعہ ہوا، گجرات اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس اتھارٹی کے نمائندے، احمد آباد پولیس کمشنر، ، ہندوستانی فضائیہ میں معائنہ اور سیکورٹی کے ڈائریکٹر جنرل، سول ایوی ایشن سیکورٹی کے بیورو کے ڈائریکٹر جنرل (بی سی اے ایس)، سول ایوی ایشن کے ڈائریکٹر جنرل، انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے خصوصی ڈائریکٹر اور فارنسک سائنس سروسز ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر اس کمیٹی کے رکن ہوں گے۔
مسٹر نائیڈو نے کہا، "اعلی سطحی کمیٹی کی تشکیل میں مختلف پس منظر سے تعلق رکھنے والے لوگ شامل ہیں اور ہمیں لگتا ہے کہ وہ اس کمیٹی میں اعلیٰ مہارت والے نتائج لا سکتے ہیں جو اس واقعے کی مجموعی طور پر تحقیقات کرنے جا رہی ہے اور ہم نے ان کے لیے 3 ماہ کا وقت مقرر کیا ہے تاکہ وہ اپنی تحقیقات کے مطابق مختلف فریقوں سے بات کرسکیں اور اگر ضروری ہو تو کسی دوسرے اہم ماہر کو شامل کرکے ان سے بات چیت کرسکیں۔"
انہوں نے کہا، "ہمارے ملک میں حفاظتی معیارات بہت سخت ہیں جن کا بار بار غیر ملکی ایجنسیوں نے ذکر کیا ہے، اس کے باوجود یہ افسوسناک حادثہ پیش آیا، جب یہ واقعہ پیش آیا تو ہم نے بھی محسوس کیا کہ بوئنگ 787 سیریز کی تفصیلی تحقیقات کی ضرورت ہے۔ ڈی جی سی اے نے بھی 787 طیاروں کی تفصیلی جانچ کا حکم دیا ہے۔ آج ہمارے ہندوستانی طیارہ بیڑے میں اس کیٹیگر کے 34طیارے ہیں۔ میری معلومات کے مطابق اب تک آٹھ طیاروں کی جانچ ہوچکی ہے اور دیگر تمام طیاروں کا بھی جلد از جلد معائنہ کیا جائے گا۔
شہری ہوا بازی کے وزیر نے کہا کہ جانیں گنوانے والے لوگوں کی کہانیاں دیکھ کر بہت افسوس ہوا، ہم نے ایئر انڈیا کو مسافروں کے اہل خانہ کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے، ایک طرف ڈی این اے ٹیسٹ بھی ہو رہا ہے تاکہ لاشوں کی شناخت ہو سکے اور انہیں متعلقہ کنبوں کو دیا جا سکے۔ گجرات حکومت اس کے ساتھ ہم آہنگی کر رہی ہے۔ ڈی این اے ٹیسٹ کی تصدیق کے بعد لاشیں متعلقہ لواحقین کو دی جائیں گی اور ہم امید کر رہے ہیں کہ یہ عمل بھی جلد از جلد مکمل ہو جائے گا تاہم دستاویزات اور طریقہ کار پر عمل کرنا ضروری ہے۔ ہم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ عمل یا پروٹوکول میں کوئی کوتاہی نہ ہو۔
یو این آئی م ع۔ 1640