RegionalPosted at: May 18 2024 6:18PM ووٹنگ مشین میں گڑبڑی نہیں ہوئی تو بی جے پی اقتدارسے باہر ہوجائے گی:مایاوتی

بستی:18مئی(یواین آئی) بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے ہفتہ کو کہ اکہ بی جےپی کے چھوٹے وعدوں کو عوام جان چکے ہیں اور اگر اس لوک سبھا الیکشن میں ووٹنگ مشین میں گڑبڑی نہیں ہوئی تو بی جےپی اقتدار س باہر ہوجائے گی۔
ہفتہ کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر کے سرکاری انٹر کالج احاطے میں ڈویژنل انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے کہا کہ ریاست یا مرکز میں سب سے زیادہ وقت اگر اقتدار کسی کے پاس رہا ہے تو وہ کانگریس پارٹی ہے لیکن ان کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے عوام نے انہیں ناکار دیا اور یہ اقتدار سے باہر ہوگئے ہیں۔ بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) اپنی طاقت پر الیکشن لڑرہی ہے۔ کانگریس، سماج وادی پارٹی(ایس پی) اور بی جے پی کے ذریعہ کئی پارٹیوں کا اتحاد کر کے الیکشن لڑاجارہا ہے۔
بی ایس پی نے بغیر ذات پات کی تفریق کے امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے۔ اس بار الیکشن فری اینڈ فیئر ہوئے اور ووٹنگ مشینوں میں گڑبڑی نہیں ہوئی تو بی جےپی اقتدار سے باہر ہوجائے گی۔ آسانی سے سرکار نہیں بننے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذات پات، پونجی وادت، تنگی نظری، فرقہ واریت اور انتقام کی پالیسیوں، قول و فعل میں فرق ہونے کی وجہ سے عوام نے اس بار کے الیکشن میں بی جے پی کو ناکار دیا ہے ان کی ناٹک بازی اور جملے بازی کو ملک کے عوام سمجھ چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اچھے دن جیسے ہوا۔ ہوائی وعدے سمیت ان کے ایک چوتھائی وعدوں کو زمینی حقیقت نصیب نہیں ہوئی۔ دھنہ سیٹوں کے مالی معاونت سے ہی بی جےپی و دیگر پارٹیاں اپنی تنظیم چلاتی ہیں۔ اور الیکشن لڑاتی ہیں۔ جس کا انکشاف بانڈ معاملے میں ہو اہے۔ سپریم کورٹ کے نوٹس کے بعد الکٹرول بانڈہ کا انکشاف ہوا۔ رپورٹ آئی تو جس میں بی ایس پی نہیں ہے۔ اس میں کانگریس، بی جے پی اور دیگر پارٹیاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کے بعد پارٹیاں انتخابی منشور پر عمل نہیں کرتی ہیں اس لئے ہماری پارٹی انتخابی منشور کا اعلان نہیں کرتی۔ بی ایس پی نے چار بار کی حکومت میں بغیر انتخابی منشور کے ترقیاتی کام کر کے دکھائے ہیں اور نظم و نسق پوری طرح سے چست و درست تھا۔ بی جےپی اس وقت چہیتے پونجی پتیوں ودھنا سیٹوں کو مالا مال کرنے و ہر سطح پر بچانے کے لئے کام کررہی ہے اور ملک کے دھنہ سیٹوں سے بانڈ کے ذریعہ کروڑوں۔ اربوں روپیہ لیا ہے۔ اس رپورٹ میں یہ ذکر نہیں ہے کہ بی ایس پی پارٹی نے کسی بھی سرمایہ دار سے ایک بھی روپیہ لیا ہو۔
مایاوتی نے کہا کہ اس سے یہ واضح ہے کہ ہماری پارٹی پورے ملک میں تنظیم چلانے اور الیکشن لڑنے کے لئے صنعت کاروں سے پیسہ نہیں لیتی ہے بلکہ پارٹی کی رکنیت فیس تھوڑا۔تھوڑا رقم جمع کر کے اور الیکشن کے موقع پر رقم جمع کر کے تنظیم چلاتی ہے۔ ہماری حکومت نے کسانوں کے مفاد کا بھی ہر سطح پر دھیان رکھا ہے ۔ بی جےپی حکومت نے جانچ ایجنسیوں کاغلط استعمال کیا ہے جو صحیح نہیں ہے۔ سماج وادی پارٹی صرف اپنے لوگوں کا بھلا کیا ہے اور ایس پی حکومت نے دلتوں، قبائلیوں،ریزرویشن کو ختم کرنے کا کام کیا ہے۔
یواین آئی۔ولی