NationalPosted at: Nov 5 2025 2:41PM ہریانہ میں 25 لاکھ ووٹوں کی ہیرا پھیری سے غیر قانونی حکومت بنائی گئی: راہل

نئی دہلی، 5 نومبر (یو این آئی) کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر راہل گاندھی نے الزام لگایا ہے کہ ووٹوں کی دھاندلی صرف مخصوص حلقوں میں نہیں، ریاستی سطح پر نہیں، بلکہ قومی سطح پر ہو رہی ہے اس تناظر میں ہریانہ اسمبلی انتخابات میں 25 لاکھ ووٹوں کی گڑ بڑی کی گئی ہے بدھ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں مسٹر گاندھی نے کہا کہ وہ ووٹ دھاندلی کے بارے میں جو ثبوت فراہم کر رہے ہیں اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ہریانہ میں انتخابات نہیں ہوئے، بلکہ 100 فیصد ثبوت سے ثابت ہوتا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ، بی جے پی اور الیکشن کمیشن نے مل کر جمہوریت کو تباہ کیا ہے۔ ہریانہ میں ووٹوں کی چوری کرکے وہاں بی جے پی کی حکومت بنائی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ووٹ چوری کا یہ کام ایک گہری سازش اور حکمت عملی کے تحت کیا گیا ہے۔ اس کے پختہ ثبوت ہیں کہ پوری ریاست میں ووٹوں کی کس طرح چوری کی گیا ہے۔ انہیں ہریانہ میں امیدواروں کی طرف سے متعدد شکایات موصول ہوتی رہی ہیں اور کئی امیدواروں نے اس وقت بے ضابطگیوں کی اطلاع دی تھی۔ اسی طرح سے مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور مہاراشٹر میں ووٹنگ ہوئی ہے۔ ان تمام ریاستوں میں بی جے پی نے منظم طریقے سے ووٹ چوری کی اور انتخابات کرائے ہیں۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے جعلی ووٹروں کے حوالے سے جو ثبوت اکٹھے کیے ہیں اس سے یہ واضح ہوگیا ہے کہ ہریانہ، مہاراشٹرا اور مدھیہ پردیش جیسی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ جمہوری طریقے سے نہیں بنے ہیں۔ ووٹ چوری کے ذریعے انہیں وزیراعلیٰ کی کرسی دی گئی ہے۔ ان تمام ریاستوں میں کانگریس کی بھاری جیت کو شکست میں بدلنے کا منصوبہ ایک سوچی سمجھی حکمت عملی تھی۔
انہوں نے کہا، "حیرت کی بات ہے، ایگزٹ پولز نے ہریانہ میں کانگریس کی جیت کی پیش گوئی کی ہے۔ ایگزٹ پول بہت درست ہوتے ہیں۔ ہریانہ کی انتخابی تاریخ میں پہلی بار پوسٹل ووٹ اصل ووٹوں سے مختلف تھے، یہ حقیقت ریاست کی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی تھی۔ ہم نے سوچا، کہ چلو تفصیلات کا جائزہ لیتے ہیں۔ جب میں نے پہلی بار اس تفصیلات کو چیک کیا تو مجھے اس پر یقین نہیں ہورہا تھا اور میں صدمے میں تھا اس لیے میں نے تفصیلات تیار کرنے والی اپنی ٹیم سے کئی بار کراس چیک کرنے کے لیے کہا۔
مسٹر گاندھی نے ہریانہ کی ایک خاتون کا تذکرہ کیا اور دعویٰ کیا کہ وہ ایک برازیلین ماڈل ہے جس کا نام ہریانہ کی ووٹر لسٹ میں ہے۔ اس کے نام پر بنائے گئے جعلی ووٹر کارڈ پر دس پولنگ اسٹیشنوں پر 22 بار ووٹ ڈالے گئے ہیں۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ کام مرکزی سطح پر ہورہا ہے اس لیے برازیل کی خاتون کے نام پر ایک نہیں بلکہ 22 بار ووٹ ڈالے گئے ہیں۔ اس طرح ہریانہ میں 25 لاکھ جعلی ووٹ ڈالے گئے۔
یواین آئی۔الف الف