NationalPosted at: Jun 24 2025 11:38PM ایمرجنسی جیسے واقعات کو فراموش کرنا خطرناک ہوگا: شاہ

نئی دہلی، 24 جولائی (یو این آئی) امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر امت شاہ نے کہا ہے کہ 1975 میں ملک میں نافذ ایمرجنسی جیسے واقعات کو بھول جانا ملک کے لیے خطرناک ہوگا۔
مسٹر شاہ نے کہا کہ ایمرجنسی نے ’ہماری جمہوریت کی جڑیں ہلا دی ہیں‘ اور ایسے واقعات کی یاد کو زندہ رکھا جانا چاہیے۔ وزیر داخلہ راجدھانی میں شیاما پرساد مکھرجی ریسرچ فاؤنڈیشن کی طرف سے سمویدھان ہتیہ دیوس کے موقع پر منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔
تین مورتی پردھان سنگھرالیہ میں منعقدہ ’ایمرجنسی کے 50 سال‘ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا ’’ایمرجنسی کے 50 سال مکمل ہو گئے ہیں اور جیسا کہ وزیر اعظم مودی نے کہا، 25 جون کو سمویدھان ہتیہ دیوس کے طور پر یاد کیا جائے گا۔ کچھ لوگ سوچ سکتے ہیں کہ ہم دہائیوں پہلے پیش آنے والے ایک واقعے کو کیوں یاد کر رہے ہیں؟‘‘
وزیر داخلہ نے کہا لیکن مجھے یقین ہے کہ کسی بھی مہذب معاشرے میں یادیں وقت کے ساتھ مدھم ہو سکتی ہیں، پھر بھی ایمرجنسی جیسے واقعے کو بھول جانا، جس نے ہماری جمہوریت کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا، ملک کے لیے خطرناک ہے۔
مسٹر شاہ نے کہا ایمرجنسی کے اعلان کے لیے کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’آج میں آئین کی دہائی دینے والوں سے پوچھنا چاہتا ہوں... کیا ایمرجنسی کے لیے پارلیمنٹ کی رضامندی لی گئی تھی؟ کیا کابینہ کا اجلاس بلایا گیا؟ کیا اہل وطن، اپوزیشن کو اعتماد میں لیا گیا؟
واضح ر ہے کہ مودی حکومت نے 25 جون کی رات کو سمویدھان ہتیہ دیوس کے طور پر نوٹیفائی کیا ہے۔ اس دن 1975 میں اس وقت کی اندرا گاندھی حکومت نے متنازعہ حالات میں ملک میں ایمرجنسی نافذ کر کے لوگوں کے بنیادی حقوق کو ختم کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہندوستانی جمہوریت کی تاریخ کی طویل ترین رات تھی۔
یو این آئی۔ این یو۔