NationalPosted at: Nov 5 2025 8:08PM انتخابی کمیشن نے راہل گاندھی کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا

نئی دہلی، 5 نومبر (یو این آئی) انتخابی کمیشن نے لوک سبھا میں قائدِ حزبِ اختلاف راہل گاندھی کے ہریانہ اسمبلی انتخابات 2024 میں دھاندلی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کہیں کوئی گڑبڑ ہو رہی تھی اور ایک ہی نام سے متعدد بار ووٹنگ کی جا رہی تھی، تو کانگریس کے پولنگ ایجنٹس کو اس پر فوراً اعتراض درج کرانا چاہیے تھا مسٹر گاندھی کے بدھ کے روز یہاں منعقدہ پریس کانفرنس میں انتخابی کمیشن پر ووٹرفہرست میں ہیرا پھیری کے الزامات کو کمیشن نے بے بنیاد قرار دیا۔ کمیشن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ ہریانہ میں ووٹرفہرست کے سلسلے میں کہیں کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔
کمیشن نے مسٹر گاندھی کے فرضی ووٹنگ کے الزام پر کہا کہ اگر ایک ہی نام سے کئی بار ووٹنگ ہو رہی تھی، تو راہل گاندھی کو یہ بتانا چاہیے کہ ان کی پارٹی کے پولنگ ایجنٹس اس دوران کیا کر رہے تھے۔ کمیشن نے مزید کہا کہ اگر کسی ووٹر پر شک تھا، تو کانگریس کے ایجنٹس نے اس کی شناخت پر اعتراض کیوں نہیں کیا؟
الیکشن کمیشن نے یہ بھی کہا کہ راہل گاندھی کو واضح کرنا چاہیے کہ وہ ووٹر فہرست کی نظر ثانی کے عمل کی حمایت کرتے ہیں یا مخالفت۔جب فہرست کی نظر ثانی کے دوران ایک سے زیادہ نام سامنے آ رہے تھے، تو کانگریس کے ایجنٹس نے کوئی اعتراض کیوں نہیں درج کیا؟
کمیشن نے سوال کیا کہ راہل گاندھی کو کیسے علم ہوا کہ فرضی ووٹروں نے بی جے پی کو ہی ووٹ دیا؟
کمیشن نے 'ہاؤس نمبر زیرو' کے معاملے پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ یہ ان مکانات کے لیے استعمال ہوتا ہے جنہیں پنچایت یا بلدیہ کی جانب سے کوئی مکان نمبر الاٹ نہیں کیا گیا۔ بی ایل او نے ایسے گھروں کو 'زیرو' کے طور پر درج کیا ہے۔
بہار کے حوالے سے کمیشن نے کہا کہ وہاں ووٹر فہرست کی نظر ثانی کا عمل یکم اگست سے 15 اکتوبر تک چلا، لیکن اس دوران کانگریس کی طرف سے کوئی اپیل دائر نہیں کی گئی۔
کمیشن نے ہریانہ اسمبلی انتخابات 2024 کے سلسلے میں راہل گاندھی کے سوالات کے جواب میں کہا کہ ووٹر فہرست 2 اگست 2024 کو تمام تسلیم شدہ سیاسی پارٹیوں کو فراہم کی گئی تھی اور حتمی فہرست بھی بعد میں ان پارٹیوں کو دے دی گئی تھی۔
یو این آئی-م ک۔ایس وائی۔