InternationalPosted at: Apr 20 2025 10:58AM امریکی محصولات سے عرب کے غیر تیل کی برآمدات کو خطرہ

بیروت، 20 اپریل (یو این آئی) امریکی تجارتی تحفظ پسندی میں تیزی سے اضافے کی وجہ سے عرب معیشتیں زبردست دباؤ کا شکار ہیں، جس سے 22 بلین امریکی ڈالر کی غیر تیل کی برآمدات کو خطرہ ہے یہ بات ہفتہ کو اقوام متحدہ کے اقتصادی اور سماجی کمیشن برائے مغربی ایشیا (ای ایس سی ڈبلیو اے) کی طرف سے جاری کردہ پالیسی بیان میں کہی گئی اردن اس سلسلے میں سب سے زیادہ غیر محفوظ ملک کے طور پر ابھرتا ہے، جہاں اس کی کل برآمدات کا تقریباً ایک چوتھائی امریکہ جاتا ہے۔ امریکی مارکیٹ میں ایلومینیم اور کیمیکل کی برآمدات پر بھاری انحصار کی وجہ سے بحرین بھی ایک ہدف ہے۔
دریں اثنا،بیان میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات امریکہ کو تقریباً 10 بلین ڈالر کی دوبارہ برآمدات میں رکاوٹیں دیکھ سکتا ہے، جو کہ اصل میں تیسرے ممالک میں تیار کی جانے والی اشیا پر امریکی محصولات کا نتیجہ ہے۔
ای ایس سی ڈبلیو اے کے بیان میں خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کی معیشتوں میں بڑھتے ہوئے مالی تناؤ سے بھی خبردار کیا گیا ہے، جو عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں تیزی سے گراوٹ کا شکار ہیں۔ غیر جی سی سی ممالک کے لیے مالیاتی چیلنجز بھی سامنے ہیں۔ ای ایس سی ڈبلیو اے کا تخمینہ ہے کہ مصر، مراکش، اردن اور تیونس کو 2025 میں مجموعی طور پر 114 ملین ڈالر اضافی خود مختار سود کی ادائیگیوں کا سامنا ہے، جس کی وجہ سرمایہ کاروں کی غیر یقینی صورتحال کے درمیان عالمی بانڈ کی پیداوار میں اضافہ ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ قرض لینے کے یہ زیادہ اخراجات قومی بجٹ کو دبانے اور ترقیاتی اقدامات میں تاخیر کا خطرہ رکھتے ہیں۔
یواین آئی، م ش