NationalPosted at: Oct 10 2024 7:51PM چنئی میں 23 اکتوبر سے تین روزہ بین الاقوامی تجارتی میلہ اور ونڈ انرجی کانفرنس کا انعقاد

نئی دہلی، 10 اکتوبر (یو این آئی) تمل ناڈو کی راجدھانی چنئی میں 23 اکتوبر سے تین روزہ بین الاقوامی تجارتی میلہ اور ونڈ انرجی کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جس میں 25 ممالک کے سینکڑوں توانائی کے ماہرین اور تاجر شرکت کریں گے سوجلون گروپ کے چیف ایگزیکٹیو جے پی چلسانی نے جمعرات کے روز یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ توانائی کے شعبے میں ہندوستان کے بڑھتے ہوئے رتبہ کا نتیجہ ہے کہ ونڈ انرجی اور صاف ستھری توانائی کے شعبے میں ہندوستان کی زبردست نمائش کو دیکھنے کے لئے 25 ممالک میں سے 300 سے زیادہ ماہرین اور توانائی کے کاروباری 23 سے 25 اکتوبر کو 'ونڈرجی انڈیا 2024' کانفرنس میں شرکت کے لیے چنئی پہنچ رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ یہ قابل تجدید توانائی کے شعبے میں ونڈانرجی انڈیا کا چھٹا ایڈیشن ہے۔ یہ قابل تجدید توانائی کے اہداف کو پورا کرنے اور ہوا سے متعلق توانائی کو فروغ دینے کا ایک بین الاقوامی پلیٹ فارم ہوگا، جہاں ہندوستان اپنی ہوا سے متعلق توانائی کی کارکردگی کی نمائش کرکے دنیا کو مستقبل کی اس توانائی کو استعمال کرنے کی ترغیب دے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس ونڈ انرجی شعبے کے ماہرین، بڑے صنعت کاروں، دیگر تاجروں، پالیسی سازوں اور اختراع کاروں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے میں اہم ثابت ہوگی۔
سوجلون گروپ کے سی ای او نے کہا کہ ہندوستان کے پاس سات ہزار کلومیٹر سے زیادہ طویل ساحلی پٹی ہے جس کی وجہ سے ملک میں 500 گیگا واٹ سے زیادہ ونڈ انرجی پیدا کی جا سکتی ہے۔ اس میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ حکومت ہند اس سمت مسلسل کام کر رہی ہے اور اس کے تحت حال ہی میں حکومت نے گجرات اور تمل ناڈو میں ایک گیگا واٹ آف شور ونڈ انرجی پروجیکٹ کو منظوری دی ہے۔
اس سوال پر کہ ونڈانرجی کو شمسی توانائی کی طرح ایک تحریک کیوں نہیں بنایا جا رہا ہے، مسٹر چلسانی نے کہا، " ہوا سے بجلی تیارکرنا سستا ہے لیکن پیچیدہ ہے۔ اس کے لیے حصول اراضی جیسے مسائل ہیں لیکن مرکزی حکومت اس مسئلے کو حل کرنے میں ریاستی حکومتوں کی مدد کر رہی ہے۔ "اس سے ونڈ انرجی کے شعبے میں ملک کی رفتار بڑھے گی اور ہم پوری دنیا کے سامنے اپنی ونڈ انرجی کی صلاحیت کو مؤثر طریقے سے ظاہر کر سکیں گے۔"
یواین آئی۔ م س