NationalPosted at: Dec 9 2019 4:37PM شہریت ترمیمی بل پیش کئے جانے پر حزب اختلا ف کا ہنگامہ
نئی دہلی ، 9 دسمبر ( یواین آئی ) لوک سبھا میں وزیرداخلہ امت شاہ کی جانب سے شہریت ترمیمی بل کو پیش کئے جانے کے دوران حزب اختلاف کے اراکین نے آئین کے بنیادی اقدار اور جمہورت کے ڈھانچے کو مجروع کرنے والا قرار دیتے ہوئے ہنگامہ کیا اور کہاکہ یہ تاریخ کا سیاہ دن ہے اور ملک کو مسلم اور غیر مسلم میں تقسیم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ یہ ایک ایسا بل ہے جس میں ایک مخصوص فرقہ کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور یہ پنڈت جواہر لال نہرو اور ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے خوابوں کی خلاف ورزی ہے ۔ یہ آئین کے آرٹیکل 14 کی خلاف ورزی ہے اور ہماری جمہوریت کے ڈھانچے کو برباد کرے گا۔یہ آئین کے تمہید پر حملہ ہے۔ ریولویشنری سوشلسٹ پارٹی کے این کے پریم چندرن نے کہا کہ ہم اس بل کی مقننہ صلاحیت کی مخالفت کر رہے ہیں اور مذہب کی بنیاد پر تیار کئے گئے اس بل کی مخالفت کر رہے ہیں ۔ یہ آرٹیکل 25 اور 26 کی خلاف ورزی ہے جو تمہید کے ڈھانچے پر حملہ ہے اور اس کے کئی التزام ہیں جو ایک دوسرے کے خلاف ہیں ۔آئی یو ایم ایل کے پی کے كونالی کوٹے نے کہا کہ یہ آئین کے آرٹیکل 14 کی خلاف ورزی ہے جسے واپس لیا جانا چاہئے اور اس میں ایک فرقہ کا نام لیا جا رہا ہے۔
یواین آئی ۔ ک ج