NationalPosted at: Apr 26 2024 12:43PM دوسرے مرحلے میں صبح9 بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ 17 فیصد ووٹنگ
نئی دہلی، 26 اپریل (یو این آئی) 18ویں لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے میں آج 13 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سب سے زیادہ 17 فیصد اور سب سے کم 7.45 فیصد مہاراشٹر میں ووٹنگ ہوئی۔
مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے میں آج صبح سات بجے چھ پارلیمانی سیٹوں پر ووٹنگ شروع ہونے کے بعد پہلے دو گھنٹوں کے دوران اوسطاً 13.82 فیصد، راجستھان میں 12 فیصد، اتر پردیش میں 11.67، بہار میں 9.84 فیصد ، مغربی بنگال میں تقریباً 16، مہاراشٹر میں 7.45 فیصد، کیرالہ میں 8.52 فیصد، تریپورہ میں تقریباً 17 فیصد، آسام میں 10، چھتیس گڑھ میں تقریباً 14.5 فیصد، منی پور میں 14، مرکز کے زیر انتظام ریاست جموں و کشمیر میں تقریباً 10.39 فیصد اور کرناٹک میں 9.21 فیصد ووٹنگ ہوئی۔
ترنمول کانگریس نے الزام لگایا کہ مرکزی سیکورٹی فورسز بنگال کی دو لوک سبھا سیٹوں بلورگھاٹ اور رائے گنج میں خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روک رہی ہیں۔ بلورگھاٹ میں بنگال بی جے پی صدر سکانت مجمدار اور ترنمول کارکنوں کے درمیان جھڑپ بھی ہوئی۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ انتخابی عہدیداروں نے کرناٹک میں دوسرے مرحلے میں ورنا حلقہ میں ووٹ ڈالنے کے لیے آئے ووٹروں کا خیر مقدم کیا۔ آسام میں پولنگ بوتھوں کے باہر صبح سے ہی ووٹروں کی لمبی قطاریں دیکھی گئیں۔ ووٹرز کو ووٹر لسٹ میں اپنے ناموں کی تصدیق سے لے کر پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹ ڈالنے تک دیکھا گیا۔ بہار میں پرجوش ووٹروں کی لمبی قطاریں دیکھی گئیں اور ایک خاتون کو ووٹ ڈالنے کے بعد اپنی انگلی پر سیاہی کا نشان دکھاتے ہوئے دیکھا گیا۔
انتخابات کے دوسرے مرحلے میں کیرالہ سے 20، کرناٹک سے 14، راجستھان سے 13، مہاراشٹر اور اتر پردیش سے آٹھ، آٹھ، مدھیہ پردیش سے چھ، آسام اور بہار سے پانچ پانچ، چھتیس گڑھ اور مغربی بنگال سے تین تین اور جموں کشمیر ، منی پور اور تریپورہ میں ایک ایک سیٹ پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔ اس مرحلے میں 88 سیٹوں کے 1.67 لاکھ پولنگ اسٹیشنوں پر 15.88 کروڑ سے زیادہ ووٹر آج الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں 1206 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔ انتخابی نتائج 4 جون کو آئیں گے۔
یواین آئی۔ م س