NationalPosted at: Feb 26 2017 5:18PM ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بات چیت کا دروازہ کھلنے کی توقع
نئی دہلی، 26 فروری (یو این آئی) آئندہ ماہ اتر پردیش سمیت پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات مکمل ہونے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بات چیت کا دروازہ پھر سے کھلنے کی توقع ہے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق ہندوستانی سفارتی گلیاروں میں حکومت پاکستان کی طرف سے حال ہی میں کئے گئے اقدامات کو مثبت نظر سے دیکھا جا رہا ہے۔ ہندوستان بار بار کہتا رہا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ تمام مسائل پر بات کرنے کو تیار ہے لیکن بات چیت دہشت گردی کے سائے میں نہیں ہو سکتی ہے۔ پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف ٹھوس قدم اٹھانا ہوگا۔ ذرائع کے مطابق لشکر طیبہ کے سرغنہ حافظ سعید کو پاکستانی قانون کے مطابق دہشت گرد درج کئے جانے ، غلطی سے کنٹرول لائن پار کرنے والے ہندوستانی فوجی چندو چوہان کو واپس بھیجنے، لال شہباز قلندر کی درگاہ پر بم دھماکہ کے بعد دہشت گردوں کے خلاف ایکشن، ہندوستان میں تعینات ہائی کمشنر عبدالباسط کی جگہ تہمینہ جنجوعہ کو خارجہ سکریٹری بنانے جیسے چند فیصلوں اور پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کے حالیہ بیانات کے بعد بات چیت کی کھڑکی کھلنے کے آثار پیدا ہورہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی وزیر اعظم نے ہندوستان سے بات چیت کا ماحول بنانے میں مددگار چند اقدامات کئے ہیں۔ممبئی، پٹھان کوٹ اور اڑي حملوں کے سلسلے میں کوئی ٹھوس پیش رفت نہیں هونے کے باوجود حافظ سعید اور اس کے ساتھی قاضی کاشف کے نام کو پنجاب حکومت کے انسداد دہشت گردی قانون کے چوتھے باب میں شامل کر دیا گیا ہے۔ پاکستان وزارت داخلی سلامتی نے انسداد دہشت گردی محکمہ کو حافظ سعید اور اس کے ساتھیوں کے خلاف ضروری کارروائی کی ہدایت دی ہے۔ اس سے پہلے حافظ سعید اور اس کے چار رفقاء 30 جنوری سے نظر بند کئے جا چکے ہیں۔ جاری۔ یو این آئي ۔م ش ۔ 1705