NationalPosted at: Jun 25 2017 4:03PM مسئلہ کشمیر: پھر سے بات چیت کا من بنا رہی ہے حکومت
نئی دہلی، 25 جون (یو این آئی) کشمیر میں طویل عرصہ سے صورتحال کو معمول پر لانے کے لئے کوشاں مرکزی حکومت ایک بار پھر بات چیت کے متبادل کو آزمانے کا ارادہ رکھتی ہے، جہاں اب بھی گزشتہ سال سلامتی دستہ کے ساتھ مڈبھیڑ میں انتہا پسند برہان وانی کی ہلاکت کے بعد سے شروع ہونے والے احتجاجی مظاہروں اور تشدد کے واقعات کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت کشمیریوں تک پہنچنے کے لئے ایک بار پھر ٹھوس منصوبہ بنا رہی ہے ۔ تاہم، ابھی یہ فیصلہ نہیں کیا گیا ہے کہ اس سلسلے میں کس کس سے بات چیت کی جائے گی۔ مرکزی وزیر داخلہ گنگارام اهير اگلے ہفتے امرناتھ یاترا کے سلسلے میں سرینگر جا رہے ہیں اور اس دوران حکومت کی جانب سے اس پہل کی بنیاد رکھی جا سکتی ہے۔ حکومت کشمیر کے سلسلے میں ترقی اور بات چیت دونوں سطح پر ایک ساتھ آگے بڑھنے کے اپنے اصول کی پیروی کرنا چاہتی ہے اور اس کا کہنا ہے کہ وہ کشمیریوں کو یہ بتانا چاہتی ہے کہ وہ صورتحال کو معمول پر لانے کے لئے سنجیدہ ہے اور اس منصوبہ پر کام کر رہی ہے۔ داخلہ سکریٹری راجیو مہرشی بھی گزشتہ ماہ جموں و کشمیر گئے تھے اور انہوں نے ریاستی انتظامیہ کے ساتھ مختلف پہلوؤں پر بات چیت کی تھی اور ریاست میں صورتحال کا جائزہ لیا تھا۔ حکومت پہلے بھی کہتی رہی ہے کہ وہ کشمیر کے بارے میں ہر سطح پر بات کرنے کو تیار ہے۔گزشتہ سال خود وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے دو بار وادی کا دورہ کرکے متعلقہ فریقوں کے ساتھ تفصیل سے تبادلہ خیال کیا تھا۔ اس کے بعد پارلیمنٹ کا کل جماعتی وفد وادی کے دورے پر گیا تھا لیکن اس وقت حکومت نے حریت پسند رہنماؤں کے ساتھ بات چیت نہیں کی تھی۔ جاری۔ یو این آئی ۔م ش ۔ 1245