NationalPosted at: Jan 22 2018 4:56PM مسلم مسائل کے حل کے لئے لیڈشپ پیدا کرنے اور سیاسی سرمایہ کاری کی ضرورت۔ مقررین
نئی دہلی، 22جنوری (یو این آئی) مسلم لیڈر شپ کے فقدان کی وجہ سے پورے ملک اور خاص طور پر بہار میں ایک خلا پیدا ہوگیا ہے جس کی وجہ سے مسلمانوں کے مسائل حل نہیں ہور ہے ہیں۔ یہ بات سماجی کارکن اور ہیومن چین کے صدر انجینئر محمد اسلم علیگ نے گزشتہ شام طلبہ اور مختلف شعبہائے حیات سے وابستہ افراد کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہاکہ گزشتہ چند برسوں میں پورے ملک میں بڑے بڑے لیڈروں کا انتقال ہوا ہے اسی طرح لیڈروں کی کھیپ پیدا نہیں ہورہی ہے جس کی وجہ سے علاقائی سطح کے لیڈروں سے لیکر قومی سطح کے لیڈروں کمی محسوس کی جارہی ہے جس کی وجہ سے صورت حال یہ ہوگئی ہے کہ ان کے مسائل اسمبلی سے لیکر پارلیمنٹ تک اٹھانے والا کوئی نہیں ہے اور مسلمان تمام تر مسائل میں الجھ گئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ جمہوری ڈھانچے میں قیادت کی اہمیت ہوتی ہے اور جس قیادت میں دم ہوتا ہے وہی مسئلہ حل کراتی ہے اور اس ڈھانچے میں کوئی مسئلہ اس وقت تک حل نہیں ہوسکتا جب تک اس کو اٹھایا نہ اور اس مسئلہ کے حل لئے حکومت پر دباؤ نہ ڈالاجائے۔انہوں نے کہاکہ قیادت کرنے کوئی آسمان سے نہیں آئے گا بلکہ ہمیں اپنے اندر بہترین قیادت پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔
اے ایم یو اولڈ بوائز ایسوسی ایشن مہاراشٹرکے صدر اور مشہور سماجی کارکن تنویر عالم نے مسلم لیڈر شپ کے حوالے سے کہاکہ مسلم لیڈر شپ پیدا کرنے کے لئے ضروری ہے کہ سماج کے اندر سے اور سماج کا پیدا کردہ ہو تاکہ ان پر عوامی مسائل حل کرنے کا دباؤ قائم رہے۔ انہوں نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ لیڈر پیدا ہوتے ہیں اور پیسہ خرچ کرکے الیکشن بھی جیت جاتے ہیں لیکن وہ عام طور پر عوام کا کام نہیں کرتے کیوں کہ وہ پیسے کے زور پر انتخاب میں کامیابی حاصل کرتے ہیں اور ان کی ساری توجہ ان پیسوں کی واپسی ہوتی ہے جو انہوں نے الیکشن میں خرچ کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ایسے میں کیسے امید کرسکتے ہیں کہ وہ عوام کا کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسے لیڈر کی ضرورت ہے جو عوام کے تئیں، معاشرے کے تئیں اور اپنی قوم کے تئیں جواب دہ ہوں اور یہ اسی وقت ہوگا جب ہم اپنے اندر سے لیڈرپیدا کریں گے۔ انہوں نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ اس کے لئے ہمیں سیاسی سرمایہ کاری (پولٹیکل انویسٹمنٹ) کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے معاشرے میں اچھے اور صاف ستھرے شبیہ والے نوجوان کی کمی نہیں ہے لیکن سب کے پاس پیسے نہیں ہوتے اور ہزاروں خواہشوں کے باوجود وہ اپنی روزی روٹی میں اس قدر الجھ جاتے ہیں کہ سماج کے لئے کچھ نہیں کرپاتے۔ اس لئے ہمیں ان کی مالی مدد اور ان کی روزی روٹی سمیت ان کے تمام جائز ضروریات کا خیال رکھنا ہوگا۔
بہار کانگریس اقلیتی سیل کے صدر منت رحمانی نے مسلمانوں میں سیاسی بیداری اور مسائل پر مبنی موضوعات کوانتخاب کا پیمانہ بنانے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ مسلمان اس وقت گوناں گوں مسائل سے دوچار ہیں۔ اس کی واحد وجہ جہاں قیادت کا فقدان ہے وہیں ہمیں اپنے مسائل حل کرانے کا علم نہیں ہے اور صحیح جگہ نہیں پہنچ پاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس نے بہترین قیادت فراہم کی ہے اور مسلمانوں کا ایک بڑا طبقہ کی وابستگی کانگریس کے ساتھ رہی ہے لیکن اجتماعی مسائل کے حل کے تئیں عوام کا دباؤ کم رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ مجمع سے اپیل کی وجہ آپ لوگ مسلم لیڈروں کی حمایت کریں اور ان کے پیچھے دیوار کی طرح کھڑے رہیں تاکہ لیڈروں کو اپنی طاقت کا احساس ہو اور وہ آپ کا کام ڈنکے کی چوٹ پر کراسکیں۔ انہوں نے کہاکہ عوام کی طاقت بڑی طاقت ہوتی ہے اور وہی لیڈر زندہ رہتے ہیں جن کے پاس عوامی طاقت ہوتی ہے اور نہ صرف لیڈر پیدا کرنا ہے بلکہ ان کی طاقت بھی بننا ہے۔اس پروگرام سے اے ایم یو اولڈ بوائز ایسوسی ایشن مہاراشٹرکے جنرل سکریٹر عمران خاں، ماسٹر نسیم حیدر اور دیگر نے خطاب کیا۔
یو این آئی۔ ع ا۔