NationalPosted at: Feb 26 2020 9:33PM تشدد میں زخمی ہونیوالوں کے تحفظ اور علاج کو یقینی بنایا جائے: دہلی ہائی کورٹ
دہلی 26 فروری(یو این آئی)دہلی ہائی کورٹ نے ایک رٹ پٹیشن کی فوری سماعت کے بعد دہلی پولس کو ہدایت کی ہے کہ وہ شہریت ترمیمی ایکٹ پر تشدد میں زخمی ہونیوالوں کے تحفظ اور علاج کو یقینی بنایا جائے۔
شہریت ترمیمی ایکٹ کی وجہ سے دہلی میں فرقہ وارانہ تشدد میں منگل تک کم از کم تیرہ لوگوں کی موت ہو چکی تھی۔ پولیس کو شورش پسندوں سے نمٹنے میں سخت جدوجہد کرنا پڑی جو سڑکوں پر اتر کر دکانوں کو جلا تے، لوٹ مار کرتے اور پتھراؤ کرتے پھر رہے تھے۔
دہلی ہائیکورٹ میں ہنگامی بنیادوں پر ایک رٹ پٹیشن دائر کی گئی اور مناسب طبی سہولیات والے زخمیوں کے لئے محفوظ راستہ طلب کیا گیا تھا۔ درخواست گزار نے عدالت کو بتایا تھا کہ دہلی میں بڑے پیمانے پر تشدد سے زخمی ہونے والے سیکڑوں لوگوں کو بڑے اسپتالوں میں لے جانے میں رکاوٹ کا سامنا ہے۔
سماعت کے بعد جسٹس ایس مرلیدھر اور انوپ جے بھمبھانی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے دہلی پولیس کو ہدایت کی کہ تشدد کے شکار تمام زخمیوں کو علاج کے لئے سرکاری اسپتالوں میں محفوظ راستہ فراہم کیا جائے۔ عدالت نے مزید کہا کہ اس مرحلے میں بنیادی تشویش زخمیوں کی حفاظت ہے اور جی ٹی بی اسپتال ، ایل این جے پی اسپتال یا مولانا آزاد یا کسی بھی سرکاری اسپتال میں زخمیوں کے محفوظ راستے کو یقینی بنایا جائے۔ دہلی ہائی کورٹ نے کہا کہ اس حکم سے دہلی کے گرو تیغ بہادر اور لوک نائک جئے پرکاش نارائن اسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹوں کو باخبر کیا جائے تک پہنچایا جائے اور تعمیل کی رپورٹ طلب کی جائے۔
یو این آئی۔