OthersPosted at: Aug 17 2019 2:17PM دریا کے پانی کے مکان میں گھس جانے کا خطرہ۔مکان خالی کرنے چندرابابو کو نوٹس جاری
حیدرآباد،17اگست(یواین آئی)آندھراپردیش کے سابق وزیراعلی این چندرابابونائیڈو کو ان کے امراوتی میں دریائے کرشنا کے کنارے پر واقع سرکاری مکان کوخالی کرنے کے لئے تاڑے پلی گاوں کے تحصیل دار وی سرینواسلو نے نوٹس جاری کی ہے۔ وی سرینواسلو نے نائیڈو کو مشورہ دیا ہے کہ وہ دریا کے قریب واقع اپنے اس بنگلہ کو فوری خالی کردیں کیونکہ سیلاب کے پانی ان کے مکان میں داخل ہونے کا خطرہ ہے۔تحصیلدار نے کہا کہ تقریبا ایک لاکھ کیوزک پانی دریائے کرشنا کے بالائی ڈیمس سے چھوڑا جائے گا جس سے وجئے واڑہ کے پرکاشم بیریج میں سیلاب کی صورتحال رہے گی اور اس سے آپ کے مکان میں پانی کے داخل ہونے کا خطرہ ہے۔نائیڈو کے سیکوریٹی عہدیداروں نے یہ نوٹس حاصل کی اور ان کو اس تعلق سے اطلاع دے دی کیونکہ وہ گزشتہ ہفتہ سے حیدرآبادمیں واقع اپنے مکان میں ہیں۔تلگودیشم کے لیڈروں کا الزام ہے کہ اس بنگلہ کو فوری خالی کرنے کے لئے اے پی کے وزیراعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی مسلسل ان کا تعاقب کر رہے ہیں۔عہدیداروں نے الزام لگایا کہ اس بنگلہ کا ایک حصہ دریا کے کنارے کی اراضی پر ناجائز قبضہ کرتے ہوئے تعمیر کیا گیا ہے۔دریائے کرشنا میں پانی کے مسلسل بہاو کے بعد پرکاشم بیریج میں پانی کی سطح میں اضافہ درج کیاگیا ہے۔یہ پانی نائیڈو کے مکان کے پچھلے حصہ کی سیڑھیوں تک جاپہنچا ہے۔انکے سیکوریٹی گارڈس نے ریت کے تھیلے اور پتھر وہاں رکھے تاکہ پانی کو مزید آگے بڑھنے سے روکا جاسکے۔تلگودیشم کے لیڈر ورلا رامیانے کہاکہ موجودہ حکومت چاہتی ہے کہ نائیڈو یہ مکان خالی کردیں۔جب تلگودیشم کے لیڈران نے سوال کیا کہ چندرابابو ہی کو کیوں اس خصوص میں نوٹس دی گئی ہے تو تحصیلدار سرینواسلو نے کہا کہ دیگر عمارتوں اور گیسٹ ہوزوں کو بھی نوٹس دی گئی ہے جو دریا کے کنارے بنائے گئے ہیں۔
یواین آئی وخ