image
Sunday, Apr 28 2024 | Time 06:30 Hrs(IST)
National

کتابوں کی اشاعت اور فروخت کے امکانات کی تلاش کے ساتھ اقدامات پر بھی توجہ ضروری: پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین

کتابوں کی اشاعت اور فروخت کے امکانات کی تلاش کے ساتھ اقدامات پر بھی توجہ ضروری: پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین

نئی دہلی، 28مارچ (یو این آئی) قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان میں اردو کتابوں کی اشاعت و فروخت کی صورت حال کو بہتر کرنے اور اس حوالے سے نئے امکانات پر غورو خوض کے لیے ایک اہم میٹنگ کا انعقاد کیا گیا،جس میں ہندوستان بھر سے مرکزی و ریاستی جامعات کے شعبہ ہاے اردو کے صدور نے شرکت کی اور انھوں نے اپنی قیمتی رائیں اور تجاویز پیش کیں۔اس میٹنگ کی صدارت جواہر لعل نہرو یونیورسٹی، شعبہئ اردو کے پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین نے کی۔
کونسل کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شمس اقبال نے تمام مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے اس میٹنگ کی غرض و غایت بیان کی اور کہا کہ قومی اردوکونسل سے ادب کے علاوہ تاریخ،سماجیات،سائنس،طب وغیرہ پر اب تک1433کتابیں شائع ہوئی ہیں،ان میں عام دلچسپی کے علاوہ بہت سی کتابیں ایسی ہیں جن کی حیثیت حوالہ جاتی اور نصابی کتب کی ہے،جن کی ریسرچ اسکالرز اور اساتذہ کو ضرورت پڑتی رہتی ہے۔آج کی میٹنگ کا مقصد یہ ہے کہ ان کتابوں کو اردو اساتذہ،اسکالرز اور باذوق قارئین تک پہنچانے کے ممکنہ طریقوں پر غور کیا جائے اور ان کی فروخت کے نئے امکانات تلاش کیے جائیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ مجھے امید ہے کہ جامعات کے اساتذہ اس حوالے سے ہمارا خصوصی تعاون کریں گے۔ انھوں نے بتایا کہ قومی اردو کونسل کی جانب سے مختلف سطح کے تعلیمی اداروں، تنظیموں اور قارئین کے ساتھ اس طرح کی میٹنگ آئندہ بھی ہوتی رہے گی۔
آج یہاں جاری ایک ریلیز کے مطابق اس میٹنگ کے شرکا و مقررین کا متفقہ خیال تھا کہ جدید ٹکنالوجی کے دور میں بھلے ہی ایک بڑا طبقہ آن لائن فارمیٹ میں کتابوں کے مطالعے کی طرف منتقل ہوا ہے،مگر مطبوعہ کتابوں کی اہمیت اب بھی برقرار ہے اور قومی اردو کونسل سے مختلف موضوعات پر ایسی کتابیں شائع ہوتی ہیں،جو اساتذہ اور اسکالرز دونوں کے لیے نہایت مفید ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ نئی کتابوں کی اشاعت تبھی ممکن ہے، جب پہلے سے چھپی ہوئی کتابوں کی نکاسی ہو اور اس میں اردو اساتذہ و طلبہ اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔شرکا نے کہا کہ اردو کتابوں کی اشاعت اور خریداری کو بڑھانے کے لیے یونیورسٹی کے ریسرچ سکالرز کو ترغیب دی جائے کہ وہ اپنے تعلیمی وظائف کا ایک حصہ کتابوں کے لیے ضرور مختص کریں۔چوں کہ نئی نسل کا ایک بڑا طبقہ ٹکنالوجی سے مربوط ہے،اس لیے یہ رائے بھی سامنے آئی کہ کتابوں کے ڈیجیٹائزیشن پر توجہ دی جائے اور مطبوعہ کتابوں کے ساتھ ان کی سافٹ کاپی کی فروخت کے لیے بھی ایک میکانزم تیار کیا جائے،اسی طرح قارئین تک پہنچنے کے لیے جدید تکنیکی ذرائع مثلاً سوشل میڈیا کا بھی سہارا لیا جائے۔
مقررین نے اس پر بھی زور دیا کہ کتاب کلچر کو فروغ دینے کے لیے ضروری ہے کہ کلاس روم لیکچرز میں طلبہ کومطالعے کی طرف راغب کیا جائے اورنصابی کتابوں کو عصری انداز میں شائع کیا جائے۔شرکا نے اس بات پر بھی زور دیا کہ طلبہ کے ساتھ اساتذہ کے درمیان بھی کتابیں خریدنے کا عام رجحان فروغ پانا چاہیے،تاکہ طلبہ ان سے تحریک لیں۔ میٹنگ میں یہ طے کیا گیا کہ قومی اردو کونسل کی جانب سے تمام جامعات کے شعبہ ہائے اردو کو اس تعلق سے ایک خط بھیجا جائے جس پر شعبوں کے صدر اپنے رفقا اور اسکالرز کے ساتھ تبادلہئ خیال کرکے لائحہ عمل بنائیں گے۔
میٹنگ کے صدر پروفیسرخواجہ محمد اکرام الدین نے اپنی صدارتی گفتگو میں کہا کہ تمام شرکا و مقررین کی تجاویز اور مشورے اہمیت کے حامل تھے، اب ان پر عملی اقدامات کیے جانے کی ضرورت ہے۔انھوں نے کہا کہ آج کی یہ میٹنگ لوگوں میں کتابوں سے قربت و دلچسپی پیدا کرنے کی تحریک کاآغاز ہے، امید ہے کہ آپ حضرات کے تعاون سے یہ تحریک کامیابی سے بھی ہم کنار ہوگی۔
انھوں نے اس کامیاب میٹنگ کے انعقاد کے لیے ڈائرکٹر ڈاکٹر شمس اقبال، کونسل کے شعبہ خرید و فروخت کے انچارج اجمل سعید اور متعلقہ اسٹاف کو مباکباد بیش کی۔ میٹنگ کے شرکا و اظہار خیال کرنے والوں میں پروفیسر احمد محفوظ(جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی)، پروفیسر نجمہ رحمانی(دہلی یونیورسٹی، دہلی)، پروفیسر قمرالہدی فریدی(علی گڑھ مسلم یونیورسٹی،علی گڑھ)،پروفیسر عارفہ بشری (کشمیر یونیورسٹی)، پروفیسرشمس الہدی دریابادی(مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد)،پروفیسر شبنم حمید(الہ آباد یونیورسٹی)، پروفیسر شائستہ انجم نوری (پاٹلی پترا یونیورسٹی)،پروفیسر رضوان علی(رانچی یونیورسٹی)،پروفیسر سورج دیوسنگھ(پٹنہ یونیورسٹی)،پروفیسر اسلم جمشید پوری (چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی،میرٹھ)،پروفیسر سید فضل اللہ مکرم (سینٹرل یونیورسٹی حیدرآباد)، ڈاکٹر عبداللہ امتیاز (ممبئی یونیورسٹی)، ڈاکٹر جاوید رحمانی(آسام یونیورسٹی، سِلچَر)، ڈاکٹر زرنگار یاسمین(مولانا مظہرالحق عربی فارسی یونیورسٹی، پٹنہ)، ڈاکٹر شاہد رزمی (مونگیر یونیورسٹی، بہار) اور ڈاکٹر خان محمد آصف (گوتم بدھ یونیورسٹی،نوئیڈا) شامل تھے۔ محترمہ شمع کوثر یزدانی(اسسٹنٹ ڈائرکٹر اکیڈمک)کے اظہار تشکر کے ساتھ میٹنگ کا اختتام عمل میں آیا۔
یو این آئی۔ ع ا۔

خاص خبریں
مودی 'سپرمین' نہیں ، 'مہنگائی مین ' بن گئے ہیں : پرینکا

مودی 'سپرمین' نہیں ، 'مہنگائی مین ' بن گئے ہیں : پرینکا

نئی دہلی، 27 اپریل (یو این آئی) کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی وڈرا نے ہفتہ کو وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگرچہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) انہیں ہر انتخابی ریلی میں 'سپرمین' کے طور پر پیش کرتی ہے لیکن ملک کے لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ سپر مین نہیں بلکہ ' مہنگائی مین' ہیں  محترمہ واڈرا نے آج یہاں کہا "جب مودی جی انتخابی مہم کے لیے آتے تھے تو ایسا دکھایا جاتا تھا جیسے وہ سپرمین ہیں لیکن اب وہ 'مہنگائی مین ' بن گئے ہیں۔

...مزید دیکھیں
ہندو۔مسلم کے بہانے شہریوں کو گمراہ نہیں کر سکے گی بی جے پی:ڈمپل یادو

ہندو۔مسلم کے بہانے شہریوں کو گمراہ نہیں کر سکے گی بی جے پی:ڈمپل یادو

اٹاوہ:27اپریل(یواین آئی) مین پوری سے ایم پی اور سماج وادی پارٹی کی امیدوار ڈمپل یادو نے دعوی کیا ہے کہ ہندو مسلم کے بہانے بی جے پی ملکی باشندوں کو اس پارلیمانی الیکشن میں بہکانے میں کامیاب نہیں ہوگی مین پوری سیٹ سے ایس پی امیدوار ڈمپل سیفئی واقع آواس پر یواین آئی سے ایک خاص بات چیت میں بتایا کہ اس بار الیکشن کی بہت اچھی تیاری چلرہی ہے  لوگ پہلے سے زیادہ بیدار ہوکر ووٹنگ کرنے جارہے ہیں۔

...مزید دیکھیں
امت شاہ کے الزامات کو جھوٹ کا پلندہ  : دگ وجے سنگھ

امت شاہ کے الزامات کو جھوٹ کا پلندہ : دگ وجے سنگھ

نئی دہلی، 27 اپریل (یو این آئی) وزیر داخلہ امت شاہ نے ہفتہ کو مدھیہ پردیش کے کھلچی پور میں کانگریس کے لیڈر دگ وجئے سنگھ کے خلاف جو الزامات لگائے تھے  مسٹر سنگھ نے انہیں جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے دلیل اور حقائق کے ساتھ مسٹر شاہ کے الزامات کا جواب دیا  مسٹر سنگھ نے آج یہاں کہا "کل کھلچی پور میں ہونے والی میٹنگ میں امت شاہ جی نے اپنی تقریر میں17 بار میرا نام لیا، یہ ان کی مجھ سے بے پناہ محبت کو ظاہر کرتا ہے  میں ان کا شکر گزار ہوں  لیکن جھوٹ بولنے کا جو کلچر ان کے گرو نریندر مودی نے انہیں دیا ہے ، وہ ان کی تقریر میں آٹھ بار نظر آئے۔

...مزید دیکھیں
وکیل اجول نکم ممبئی نارتھ سینٹرل سیٹ سے  ہوں گے بی جے پی کے امیدوار

وکیل اجول نکم ممبئی نارتھ سینٹرل سیٹ سے ہوں گے بی جے پی کے امیدوار

نئی دہلی، 27 اپریل (یو این آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ممبئی شمالی وسطی لوک سبھا سیٹ سے اس بار معروف وکیل اجول نکم کو اپنا امیدوار اعلان کیا ہے بی جے پی نے آج یہاں لوک سبھا امیدواروں کی اپنی 15ویں فہرست کا اعلان کیا جس میں مسٹر نکم کو موجودہ رکن پارلیمنٹ پونم مہاجن کی جگہ ممبئی شمالی وسطی سیٹ سے امیدوار قرار دیا گیا ہے۔

...مزید دیکھیں
پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد کانگریس کے  انتخابی منشور کو ایک نئی سطح ملی: چدمبرم

پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد کانگریس کے انتخابی منشور کو ایک نئی سطح ملی: چدمبرم

نئی دہلی، 27 اپریل (یو این آئی) کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے پارٹی کے انتخابی منشور پر لگاتار تنقید کرنے پر وزیر اعظم نریندر مودی پر آج تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں اپنی یقینی شکست دیکھ کر مسٹر مودی نے منشور کو اہمیت دینا شروع کر دیا ہے مسٹر چدمبرم نے کہا کہ مسٹر مودی کی مسلسل تنقید نے کانگریس کے منشور کو ایک نئی سطح فراہم کی ہے اور اس حوالے سے عوام میں شروع ہونے والی بحث کی وجہ سے کانگریس کا پیغام عوام تک پہنچا ہے اور اس کے لیے وہ مسٹر مودی کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

...مزید دیکھیں
بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے منصوبے پورے نہیں ہوں گے: لامبا

بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے منصوبے پورے نہیں ہوں گے: لامبا

بلاس پور، 27 اپریل (یو این آئی) قومی مہیلا کانگریس کی صدر الکا لامبا نے ہفتہ کو کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) جس نے گزشتہ 10 سالوں سے ملک میں بدانتظامی، ناانصافی اور آمریت کا ماحول بنائے رکھا ہے، اس بار اس کی کوئی لہر نہیں ہے اور اس کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے منصوبے پورے نہیں ہوں گے محترمہ لامبا نے آج یہاں کانگریس بھون میں ایک پریس کانفرنس میں وزیر اعظم نریندر مودی کو براہ راست نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کے (مسٹر مودی کے) 10 سالہ دور میں بدانتظامی، ناانصافی اور آمریت کا بول بالا رہا ہے، لیکن اس بار ملک میں ان کے نام کی کوئی لہر نہیں ہے اور ان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے منصوبے پورے نہیں ہوں گے۔

...مزید دیکھیں
راہل نے کرناٹک کی ریلی میں بی جے پی کو ’بھارتیہ چومبو پارٹی‘ قرار دیا

راہل نے کرناٹک کی ریلی میں بی جے پی کو ’بھارتیہ چومبو پارٹی‘ قرار دیا

بیلاری، 26 اپریل (یو این آئی) کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ’’بھارتیہ چومبو پارٹی‘‘ قرار دیا اور اس پر عوامی فنڈز کو لوٹنے اور شہریوں کو کھوکھلے وعدوں کے ساتھ چھوڑنے کا الزام لگایا یہاں ایک ریلی کے دوران بی جے پی پر سخت حملہ کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا ’’عوام کا بھرپور پیسہ لوٹا اور بدلے میں ایک خالی برتن دیا گیا   یہ مودی کی بھارتیہ چومبو پارٹی ہے!‘‘ واضح ر ہے کہ روایتی گول پانی کے برتن کو کنڑ میں ’’چومبو‘‘ کہا جاتا ہے۔

...مزید دیکھیں

منشیات بنانے والی خفیہ لیبارٹریوں کا پردہ فاش، 300 کروڑ روپے کی ادویات ضبط

27 Apr 2024 | 10:32 PM

نئی دہلی، 27 اپریل (یو این آئی) نارکوٹکس کنٹرول بیورو نے گجرات پولیس کے انسداد دہشت گردی دستےکے ساتھ مل کر گجرات اور راجستھان میں منشیات بنانے والی تین جدید ترین خفیہ لیبارٹریوں کا پردہ فاش کیا ہے اور 300 کروڑ روپے سے زیادہ کی منشیات ضبط کی ہیں۔

راجستھان لکھنؤ کو شکست دینے کے بعد پلے آف کے قریب

27 Apr 2024 | 11:42 PM

لکھنؤ، 27 اپریل (یو این آئی) لکھنؤ سپر جائنٹس (ایل ایس جی) کو انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے میچ میں راجستھان رائلز کے خلاف سست فیلڈنگ اور کیچ گرانے کی قیمت شکست کے ساتھ چکانی پڑی جب سنجو سیمسن (71 ناٹ آؤٹ) اور دھرو جریل (52) کے درمیان سنچری پارٹنرشپ کی بدولت راجستھان رائلز نے نوابوں کو ان کے گھر پر شکست دے کر پلے آف کے لئے اپنی جگہ تقریباً یقینی کر لی۔

زہرہ سہگل نے7 دہائیوں تک بہترین اداکاری کی

27 Apr 2024 | 10:17 AM

ممبئی، 27اپریل (یو این آئی) سنیما کی دنیا میں زہرہ سہگل کا نام ایک ایسی اداکارہ اور رقاصہ کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جنہوں نے تقریباً 7؍ دہائیوں تک بہترین اداکاری سے ناظرین کو اپنا دیوانہ بنایا۔

بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے منصوبے پورے نہیں ہوں گے: لامبا

بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے منصوبے پورے نہیں ہوں گے: لامبا

27 Apr 2024 | 10:50 PM

بلاس پور، 27 اپریل (یو این آئی) قومی مہیلا کانگریس کی صدر الکا لامبا نے ہفتہ کو کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) جس نے گزشتہ 10 سالوں سے ملک میں بدانتظامی، ناانصافی اور آمریت کا ماحول بنائے رکھا ہے، اس بار اس کی کوئی لہر نہیں ہے اور اس کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے منصوبے پورے نہیں ہوں گے محترمہ لامبا نے آج یہاں کانگریس بھون میں ایک پریس کانفرنس میں وزیر اعظم نریندر مودی کو براہ راست نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کے (مسٹر مودی کے) 10 سالہ دور میں بدانتظامی، ناانصافی اور آمریت کا بول بالا رہا ہے، لیکن اس بار ملک میں ان کے نام کی کوئی لہر نہیں ہے اور ان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے منصوبے پورے نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ملک کے 140 کروڑ عوام کے وزیر اعظم ہیں اور انہیں لوگوں کے پاس جانا چاہئے کہ انہوں نے پچھلے 10 سالوں میں کیا کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز اور چھتیس گڑھ کی ڈبل انجن حکومت اپنے کام کی وضاحت کرنے کے بجائے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

image