InternationalPosted at: Sep 22 2017 4:19PM میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے لئے ایک محفوظ زون بنایا جائے: بنگلہ دیش
اقوام متحدہ، 22 ستمبر (یو این آئی)بنگلہ دیش نے کہا ہے کہ میانمار اپنے رخائن صوبے سے روہنگیا مسلمانوں کو 'كھدیڑنا' بند کرے۔ اس نے ساتھ ہی اقوام متحدہ کی نگرانی میں روہنگیا مسلمانوں سمیت تمام شہریوں کے مفادات کی حفاظت کے لئے میانمار میں محفوظ علاقہ بنائے جانے کی تجویز پیش کی ہے۔ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں کل یہ باتیں کہیں۔ انہوں نے کہا کہ میانمار کو اپنے ملک سے روہنگیا مسلمانوں کو نکالنے اور بھگانے کا کام فوری طور پر بند کر دینا چاہئے اور اقوام متحدہ کو زمینی حقیقت کا پتہ لگانے کے لئے فوری طور پر ایک ٹیم بھیجنی چاہئے۔ وزیر اعظم نے تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی نگرانی میں میانمار کے تمام شہریوں کے مفادات کی حفاظت کے لئے ایک محفوظ علاقہ بنایا جائے اور زبردستی بھگائے گئے روہنگیا مسلمانوں کی بنگلہ دیش سے وطن واپسی کو یقینی بنایا جايئے۔انهوں نے کہا، "بھوکے، غموں میں چوراور مجبور روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار کو دیکھنے کے بعد میں یہاں آئی ہوں۔ ا نہوں نے ہمارے ملک کے کاکس بازار میں پناہ لے رکھی ہے۔روہنگیا مسلمان صدیوں سے اپنے ملک میانمار میں رہ رہے تھے۔ انہیں زبردستی ملک سے بھگانے کا مطلب ملک کے اصل باشندوں کو بے گھر کیا جانا ہے۔ " محترمہ حسینہ نے کہا کہ ان کے ملک نے 8 لاکھ سے زائد روہنگیامسلمانوں کو پناہ دے رکھی ہے۔ میانمار کے راخین صوبے میں روہنگیا مسلمانوں کے تئیں ہو رہی زیادتیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے بنگلہ دیش -ميانمار کی سرحد پر صورت حال بہت زیادہ خراب ہو گئی ہے جسے بہتر بنائے جانے کی ضرورت ہے۔ یو این آئی۔ س ک۔ 1217