NationalPosted at: Sep 19 2020 11:25PM کمپنی قانون میں ترمیم سے متعلق بل لوک سبھا میں منظور
نئی دہلی، 19 ستمبر (یو این آئی) کمپنی قانون میں ترمیم کرکے تکنیکی اور دیگر چھوٹی غلطیوں کو فوجداری جرائم کے زمرے سے ہٹاکر دیوانی جرائم کے زمرے میں ڈالنے، چھوٹی کمپنیوں پر جرمانہ کم کرنے اور ان کے لئے کاروبار آسان بنانے سے متعلق بل آج لوک سبھا میں صوتی ووٹوں سے منظور کرلیا گیا۔
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کمپنی (ترمیمی) بل 2020 پر ایوان میں ہوئی بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کمپنی قانون میں چھوٹی کمپنیاں بھی ہیں اور چھوٹی غلطیوں کو فوجداری زمرے سے ہٹانے کا فائدہ انہیں بھی حاصل ہوگا۔ اس سے ان جرائم کے لئے ان پر صرف جرمانہ لگایا جاسکے گا اور کمپنی کے افسران کو جیل نہیں بھیجا جاسکے گا۔
اپوزیشن کے خدشات کو خارج کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گھوٹالے، ایسے حادثات جن میں کوئی متاثر ہوتا ہے اور اسی طرح کے دیگر جرائم سمیت 35 بڑے جرائم جو سال 2013 میں سنگین جرائم کے زمرے میں آتے تھے، اب بھی سنگین جرائم کے میں ہی رہیں گے۔ ان میں کسی طرح کی رعاعت نہیں دی جارہی ہے۔ صرف کچھ چھوٹے جرائم کو دیوانی زمرے میں لایا جارہا ہے۔
محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ چھوٹے جرائم کو فوجداری سے دیوانی زمرے میں لانے کے لئے کمپنی قانون کی 48 دفعات میں ترمیم کی گئی ہے۔ کمپنیوں کے لئے عمل کرنے کو آسان بنانے کے واسطے 17 دفعات میں تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ یا نئی دفعات لائی گئی ہیں۔ دیہی علاقوں کی پروڈکشن کمپنیوں کے لئے الگ سے ایک باب جوڑا گیا ہے جو پہلے کمپنی قانون، 1956 میں شامل تھا۔ اس سے خاص کر زرعی شعبے کی زرعی پروڈکشن کمپنیوں کو فائدہ ہوگا۔
یو این آئی۔ این یو۔