NationalPosted at: May 15 2019 11:35PM ہائی کورٹ نے ہاسن کے خلاف مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت سے انکار کیا
نئی دہلی، 15 مئی (یو این آئی) دہلی ہائی کورٹ نے ہندو دہشت گرد سے متعلق بیان کے سلسلے میں اداکار سیاستدان کمل ہاسن کے خلاف دائر پٹیشن کی سماعت کرنے سے یہ کہتے ہوئے انکار کر دیا کہ یہ بیان عدالت کے دائرہ اختیار سے باہر ہے اور الیکشن کمیشن اس پر کوئی فیصلہ کرے گا۔
غور طلب ہے کہ مسٹر ہاسن نے ایک انتخابی ریلی میں کہا تھا کہ بابائے قوم مہاتما گاندھی کے قاتل پہلا ہندو دہشت گرد تھا اور اس کا نام ناتھورام گوڈسے تھا۔
مفاد عامہ کی عرضی میں انتخابی فائدہ کے لئے مذہب کے غلط استعمال کو روکنے کے لئے الیکشن کمیشن کو ہدایات دینے کی بھی مانگ کی گئی تھی۔
جسٹس جی ایس سستاني اور جسٹس جیوتی سنگھ کی بنیچ نے کہا کہ عدالت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) لیڈر اشونی اپادھیائے کی طرف سے دائر مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت نہیں کرسکتی کیونکہ مسٹر ہاسن نے جو بیان دیا ہے وہ دہلی ہائی کورٹ کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔
جاری۔ یو این آئی۔ ع ا۔