RegionalPosted at: May 16 2018 6:20PM مرکزی حکومت کا کشمیر میں فوجی آپریشنز کو ایک ماہ تک معطل رکھنے کا اعلان
نئی دہلی ؍سری نگر ، 16 مئی (یو ا ین آئی) مرکزی حکومت نے ایک غیرمعمولی اقدام اٹھاتے ہوئے وادی کشمیر میں ماہ رمضان کے دوران فوجی آپریشنزکو معطل رکھنے کا اعلان کردیا ہے۔
تاہم جنگجوؤں کی طرف سے حملے کی صورت میں سیکورٹی فورسز کو جوابی کاروائی کا حق دیا گیا ہے۔ اس غیرمعمولی اقدام کا اعلان بدھ کو سہ پہر کے وقت مرکزی وزارت داخلہ کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر کیا گیا۔ وزارت داخلہ کے اس اعلان کے ساتھ ہی وادی میں جنگجوؤں کے خلاف جاری آپریشن آل آوٹ اور کارڈن اینڈ سرچ آپریشنز پر بریک لگ گئی ہے۔
واضح رہے کہ محترمہ مفتی نے ایک ہفتہ قبل 9 مئی کو سری نگر کے ایس کے آئی سی سی میں بلائی گئی کُل جماعتی اجلاس کی صدارت کرنے کے بعد کہا تھا کہ ماہ رمضان اور سالانہ امرناتھ یاترا کے پیش نظر مرکزی سرکار سے وادی کشمیر میں یکطرفہ فائر بندی کا مطالبہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا تھا کہ جنگجو مخالف آپریشنوں سے عام لوگوں کو تکالیف اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ وزارت داخلہ کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر تین سلسلہ وار ٹویٹس میں کہا گیا ’مرکزی سرکار نے سیکورٹی فورسز سے کہا ہے کہ وہ رمضان المبارک کے دوران جموں وکشمیر میں آپریشنز نہ چلائیں۔ یہ فیصلہ اس لئے اٹھایا گیا ہے تاکہ (کشمیری) مسلمان رمضان المبارک کے روزے ایک پرامن ماحول میں رکھ سکیں۔
وزیر داخلہ شری راجناتھ سنگھ نے جموں وکشمیر کی وزیر اعلیٰ کو فیصلے سے آگاہ کیا ہے‘۔ تاہم حملے کی صورت میں سیکورٹی فورسز کو جوابی کاروائی کا حق دیا گیا ہے۔
جاری۔یو این آئی۔ ظ ح بٹ ۔ایف اے۔م الف