NationalPosted at: Jul 17 2017 7:09PM گؤ رکشکوں کے حملوں کے خلاف مسلم لیگ کادہلی میں منگل کو مظاہرہ
نئی دہلی، 17جولائی (یو این آئی) ملک کے مختلف حصوں میں گائے کے نام پرنام نہاد گؤ رکشکوں کے ذریعہ مسلمانوں اور دلتوں پر حملوں کے بڑھتے ہوئے واقعات کے خلاف آل انڈیا مسلم لیگ نے کل منگل کے روز قومی دارالحکومت میں ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کرنے کا اعلان کیا ہے ، جس میں دیگر جماعتیں او رسول سوسائٹی کی تنظیمیں بھی شامل ہوں گی۔ آل انڈیا مسلم لیگ کے جنرل سکریٹری اور لوک سبھا کے رکن پی کے کنہا علی کٹی نے آج یہاں نامہ نگاروں کو اس کی اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ یہ جلوس منڈی ہاوس سے شروع ہوکر پارلیمنٹ ہاوس کی طرف جائے گااور مظاہرین آخر میں جنتر منتر پر جمع ہوں گے۔ اس احتجاجی مظاہرے میں دیگر جماعتوں او رسول سوسائٹی نیز حقوق انسانی کی تنظیموں سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شرکت کریں گے۔ مسٹر کٹی ، جنہوں نے ای احمد کے انتقال کی وجہ سے خالی ہوئی لوک سبھا سیٹ پر منتخب ہونے کے بعد آج ہی پارلیمنٹ کی رکنیت کا حلف لیا، بتایا کہ اس وقت ملک کی سیاسی صورت حال انتہائی ابتر ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ نریندر مودی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ملک کے مختلف حصوں میں مسلمانوں او ردلتوں کے خلاف تشدد کا بازار گرم ہوگیا ہے۔ انہیں گائے کے نام پر نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گوکہ وزیر اعظم نریندر مودی گؤ رکشکوں کے حملوں کے خلاف بیان دے رہے ہیں اور اسے غیر قانونی قرار دے رہے ہیں لیکن یہ صرف بیان بازی تک محدود ہے کیوں کہ حقیقت کی زمین پر اس کا کوئی اثر نہیں دکھائی دے رہا ہے۔ مسلم لیگ کے لوک سبھا رکن ای ٹی محمد بشیر نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ نریندر مودی حکومت نے ملک کی دیرینہ خارجہ پالیسی کو بھی تبدیل کردیا اور ’مظلوم کو چھوڑ کر ظالم کا ساتھ دے رہی ہے۔‘انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا دورہ کرنا اور اس کے ساتھ تجارتی اور دفاعی تعلقات قائم کرنا الگ بات ہے لیکن وزیر اعظم مودی نے اپنے حالیہ دورہ اسرائیل کے دوران فلسطینیو ں کو جس طرح نظر انداز کیا وہ ہندوستان کی دیرینہ خارجہ پالیسی کے یکسر خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اٹل بہاری واجپئی حکومت کے دوران بھی اس پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی تھی۔لیکن موجودہ حکومت نے فلسطینی پالیسی کو پوری طرح تبدیل کردیا ہے۔ مسٹر بشیر نے کہا کہ نوٹ بندی کے منفی اثرات سے ملک کے غریب ، مزدور او رکسان اب تک باہر نہیں نکل سکے ہیں جب کہ جی ایس ٹی کو جس طرح جلد بازی میں بغیر سوچے سمجھے نافذ کردیا گیا ہے اس سے ملک بھر میں افراتفری کی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔ مسٹر کنہا علی کٹی نے بتایا کہ ان کی پارٹی نے جنوبی ہند میں کامیابی کے بعد اب شمالی ہند میں بھی اپنی سرگرمیوں کا دائرہ وسیع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔اس سلسلے میں شمالی ہند کے لئے مسلم یوتھ لیگ، مسلم وومن لیگ اور پارٹی کی طلبہ تنظیم کی تشکیل کر دی گئی ہے۔ کلکتہ میں پچھلے دنوں اس کا دو روزہ پروگرام بھی ہوا ہے اور شمالی ہند کے دیگر علاقوں میں آنے والے دنوں میں مزید پروگرام منعقد کئے جائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ مسلم لیگ نے جھارکھنڈ کے مختلف شہروں میں ضرورت مند اسکولی بچوں کی مدد کے لئے اسکول کٹ تقسیم کرنے کا پروگرام شروع کیا ہے۔ یو این آئی ج ا