InternationalPosted at: Oct 18 2018 2:43PM کائنات کی تخلیق کے 2 ارب 30 کروڑ سال بعد بننے والے کہکشاؤں کا سب سے بڑا جھرمٹ دریافت
سینٹیاگو،18اکتوبر(یو این آئی) فلکیات، کائنات کے ماضی میں جھانکنے کا دوسرا نام بھی ہے۔ اب ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے قدیم کائنات میں ایک جگہ اتنی بڑی ساخت دریافت کی ہے جو اب تک ہماری معلومات کے لحاظ سے اجرام فلکی کا سب سے بڑا ابتدائی جھرمٹ (پروٹو سپر کلسٹر) بھی ہے۔
اگرچہ اس طرح کے کسی جھرمٹ کو فلکیات کی زبان میں ‘جھرمٹوں کا جھرمٹ‘ (سپر کلسٹر) کہا جاتا ہے لیکن بگ بینگ کے بعد، کائنات کی پیدائش کے صرف دو ارب تیس کروڑ سال بعد بننے والے اس جھرمٹ کو ’پروٹو کلسٹر‘ کہا جائے تو درست ہوگا۔ تاہم ماہرین نے دیگر آسمانی اجرام کی طرح اسے بھی یونانی دیوتا ہائپیریئن کا نام دیا ہے جو ایک بہت بڑے دیوتا کی اولاد تھا۔
ماہرین کے مطابق ہائپیریئن کی کمیت چکرا دینے والی ہے جس میں کروڑوں نوری سال پر پھیلی ہوئی ہزاروں بہت بڑی کہکشائیں اور ان کے اجسام دیکھے گئے ہیں۔ ماہرین کے مطابق اسے جان کر ابتدائی کائنات میں ستاروں، کہکشاؤں اور سیاروں کے ارتقا کو اچھی طرح سمجھا جاسکتا ہے۔
جاری ،یو این آئی،اظ