InternationalPosted at: Nov 15 2018 9:17PM آسیان پلس تھری کی رکن ممالک تکثیریت اختیار کریں
سنگا پور،15نومبر(یواین آئی)جنوب -مشرقی ایشیائی ملکوں کی تنظیم (آسیان)پلس تھری کانفرنس میں جمعرات کو سبھی رکن ممالک سےمشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کےلئے متحد ہوکر کوشش کرنے اورتکثیریت برقرار رکھنے کی اپیل کی گئی۔
موجودہ آسیان پلس تھری (چین،جنوبی کوریا اور جاپان)کانفرنس کی صدارت کرنے والے سنگاپور کے وزیراعظم لی ہسین لونگ نے کانفرنس کے افتتاحی خطاب میں سبھی اراکین ملکوں سے کہا،’’ہمیں آزاد ،اصولوں پر مبنی اور جامع عالمی بازار کو مسلسل برقرار رکھنا ہوگا۔‘‘انہوں نے کہا کہ گروپ کو بڑھتے ہوئے تجارتی تناؤ،ڈیجیٹل انقلاب اور سائبر سکیورٹی کے مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کےلئے تکثیریت کو برقرار رکھنے کی اپنی کوششوں کو دوگنا کرنا چاہئے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ مشرقی ایشیا کو دنیا کا سب سے خوشحال علاقہ بنانے کی کوششیں علاقے کی تصویر بدل رہی ہیں۔
آسیان پلس تھری کانفرنس کو مشرقی ایشیا میں تعاون کے مرکزی نظام کے طورپر تصور کیا جاتا ہے۔اس کا ہدف ثقافت ،تعلیم اور نوجوانوں کے درمیان باہمی تبادلہ جیسے مختلف شعبوں میں علاقائی اقتصادی اتحاد قائم کرنا ہے۔
آسیان کی شروعات 1997 میں اور بطور تنظیم 1999میں ہوئی۔آسیان میں برونئی ،کمبوڈیا،لاؤس،ملائیشیا،میانمار،فلپائن ،سنگاپور اور ویتنام شامل ہیں۔اس کے پلس تھری ورژن میں چین ،جنوبی کوریا اورجاپان بھی شامل ہیں۔
یواین آئی۔اےایم۔