NationalPosted at: Apr 8 2020 7:49PM میڈیا اداروں کی سونیا گاندھی کی تجاویز پر تنقید
نئی دہلی، 8 اپریل (یو این آئی) میڈیا اداروں نے کانگریس صدر سونیا گاندھی کے دو سال تک سرکاری اشتہار نہ دیئے جانے کے حکومت کو دیئے گئے مشورے پر تنقید کی ہے۔
آل انڈیا اسمال اینڈ میڈیم نيوز پیپرس فیڈریشن کے قومی صدر گریندر سنگھ نے بدھ کو کہا کہ محترمہ گاندھی کے میڈیا کو اشتہارات نہ دیئے جانے کی تجویز مکمل طور ناقابل عمل اور میڈیا مخالف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی تجویز موجودہ تناظر میں اخبارات کے سامنے پیدا ہوئے نازک حالات کے پیش نظر مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اخبارات کی اشاعت پہلے ہی سخت بحران کے دور سے گزر رہی ہے۔ ملک میں پرنٹ میڈیا گزشتہ کئی برسوں سے مشکل دور سے گزر رہا ہے۔ کئی اخبارات پہلے ہی بند ہونے کے دہانے پر ہیں۔ گزشتہ برسوں کے دوران اخبارات میں استعمال ہونے والے نیوز پرنٹ پر لگائے گئے گڈس اینڈ سروس ٹیکس (جی ایس ٹی) نے پبلشرز کی کمر توڑ دی ہے۔ سرکاری اور نجی شعبے کے اشتہارات سے مسلسل آمدنی کی رسیدیں کم ہوتی جا رہی ہیں۔ ایسے میں ملک کی قومی سیاسی پارٹی کی صدر کا ایسا رویہ ملک کے میڈیا نظام کو ختم کرنے کے مترادف ہے۔
مسٹر سنگھ نے وزیر اعظم نریندر مودی پر زور دیا ہے کہ ایسی تجاویز کو نظر انداز کریں اور ملک کے مفاد میں فیصلے لیں۔ انہوں نے کہا کہ پورا ملک اس وقت کورونا وائرس کے انفیکشن کا شکار ہے او ملک کی معیشت بھی متاثر ہو رہی ہے۔ ان حالات کا مقابلہ کرنے کے لئے پورا ملک متحد ہے۔ انهونے کہا کہ میڈیا ادارے خاص طور پر چھوٹے اور درمیانے درجے کے اخبار اپنے ذاتی وسائل کے زور پر اپنی ذمہ داری سے اپنے فرائض ادا کررہے ہیں۔ انہوں نے اعتماد کا اظہار کیا کہ ملک کورونا وائرس پیدا اس بحران پر جلد فتح حاصل کرلے گا۔
واضح رہے کہ محترمہ گاندھی نے منگل کو وزیر اعظم کو اپنی پانچ نکاتی تجاویز کا خط ارسال کیا تھا جن میں مالیاتی اخراجات میں کمی کے ساتھ ساتھ دو سال تک میڈیا کو اشتہارات جاری نہ کرنے کی تجویز بھی دی تھی۔
یو این آئی۔ این یو۔