NationalPosted at: Mar 19 2024 4:31PM پشوپتی پارس نے بی جے پی کی طرف سے کنارہ کشی کے بعد مرکزی وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا
نئی دہلی، 19 مارچ (یو این آئی) بہار میں لوک سبھا انتخابات کے لئے قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کے اتحادیوں کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کے معاملے پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی طرف سے کنارہ کشی کے ایک دن بعد راشٹریہ لوک جن شکتی پارٹی (آر ایل جے پی اے) ) صدر اور مرکزی وزیر پشوپتی کمار پارس نے منگل کو مرکزی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا اپنے استعفیٰ کا اعلان کرنے کے ساتھ ہی مسٹر پارس نے کہا کہ سیٹوں کی تقسیم میں ان کی پارٹی کے ساتھ انصاف نہ ہونے کی وجہ سے وہ ناراض ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی بڑے قد کے لیڈر ہیں جنہوں نے انہیں اپنی کابینہ میں بطور وزیر کام کرنے کا موقع دیا۔ انہوں نے کہا کہ سیٹوں کی تقسیم میں نظر انداز کیے جانے کے بعد ان کے پاس کابینہ میں رہنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ تاہم انہوں نے اپنا اگلا قدم بتانے سے انکار کر دیا۔
مسٹر پارس نے کہا " میں این ڈی اے کی طرف سے سیٹوں کی تقسیم کے بارے میں باقاعدہ اعلان کا انتظار کر رہا تھا۔ کل این ڈی اے نے بہار میں لوک سبھا کی 40 سیٹوں کے لیے سیٹوں کی تقسیم کا اعلان کیا تھا۔ میری پارٹی کے پانچ اراکین پارلیمنٹ تھے لیکن ہمارے کسی دعوے پر غور نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پوری ایمانداری کے ساتھ کام کیا۔ ہمارے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے۔‘‘
ایسی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ آر ایل جے پی بہار میں لوک سبھا الیکشن لڑنے کے لیے انڈیا گروپ کے ساتھ ہاتھ ملا سکتی ہے۔
خیال رہے کہ مسٹر پارس نے پہلے اعلان کیا تھا کہ ان کی پارٹی حاجی پور، نوادہ اور سمستی پور لوک سبھا سیٹوں سے کسی بھی قیمت پر الیکشن لڑے گی۔ وہ حاجی پور سیٹ سے موجودہ ایم پی ہیں۔ بہار لوک سبھا انتخابات میں این ڈی اے کے حلیفوں کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کے معاہدے میں بی جے پی 17 سیٹوں پر مقابلہ کرے گی، جے ڈی یو-16، ایل جے پی-رام ولاس-5، ایچ اے ایم-1 اور راشٹریہ لوک مورچہ- ایک سیٹ پر الیکشن لڑے گا۔
یو این آئی ۔ ع خ