NationalPosted at: Mar 13 2018 7:18PM سیلنگ پر کل جماعتی وفد مانیٹرنگ کمیٹی سے ملاقات کرے گا
نئی دہلی، 13مارچ(یو این آئی)راجدھانی میں سیلنگ سے راحت دلانے کے لئے کل جماعتی وفد سپریم کورٹ کی طرف سے تشکیل مانیٹرنگ کمیٹی سے ملاقات کرکے اس مسئلہ کا حل نکالنے کی درخواست کرے گا۔
دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے سیلنگ کے مسئلہ کا حل نکالنے کے لئے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی طرف سے آج طلب کردہ کل جماعتی میٹنگ میں بی جے پی کے شرکت نہیں کرنے پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ دارالحکومت کے کاروباری پریشان ہیں اور بی جے پی اس پر اپنی سیاست کرنے سے باز نہیں آرہی ہے۔
میٹنگ میں دہلی پردیش کانگریس کے صدر اجے ماکن کی قیادت میں تین رکنی وفد نے حصہ لیا ۔ سال 2006میں جب سیلنگ شرو ع ہوئی تھی اس وقت مسٹر ماکن مرکز میں وزیر تھے اور ماسٹر پلان 2021 تیار کراکر راحت دلانے میں بڑا رول ادا کیا تھا۔
نائب وزیر اعلی نے کہا کہ پارلیمنٹ میں عام آدمی پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ سیلنگ رکوانے کے لئے آواز بلند کریں گے۔ کانگریس نے بھی بھروسہ دلایا ہے کہ اس کے ممبر پارلیمنٹ اس میں تعاون کریں گے۔ سپریمکورٹ کی آر میں دہلی کے کارپوریشنوں پر من مانی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے نائب وزیر اعلی نے کہاکہ اپنی روزی روٹی کمارہے تاجروں کو بلا وجہ پریشان کیا جارہا ہے ۔ سیلنگ روکنے اور کاروباریوں کو راحت دلانے کے لئے دہلی حکومت کو جی بھی قدم اٹھانا ہوگا وہ اس سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔
بی جے پی پر تاجروں کے مفادات کی فکر نہیں ہونے کا الزام لگاتے ہوئے بھی سسودیا نے کہا کہ مرکز اور تین کارپوریشنوں میں اس کی حکومت ہے۔ اسے دیکھتے ہوئے بی جے پی مثبت رول ادا کرسکتی ہے لیکن سیاست کرتے ہوئے وہ میٹنگ میں شامل نہیں ہوئی۔
دریں اثنا آل انڈیا ٹریڈرس فیڈریشن کی قیادت میں دہلی کے تاجروں نے آج بند رکھا۔ بند کا اثر دکھائی دیا اور کئی بڑے بازار جہاں پہلے سے سیلنگ کی گئی ہے وہاں سناٹا چھایا رہا۔
فیڈریشن کے جنرل سکریٹری پروین کھنڈیلوال نے کہا کہ تجارتی بند ہونے سے تقریباً اٹھارہ سو کروڑ روپے کا کاروبار متاثر ہوا اور حکومت کو ہی ڈھائی سو کروڑ روپے کے ریونیو کا نقصان ہوا۔
گذشتہ ہفتہ لاجپت نگر علاقے کی امر کالونی میں بڑے پیمانے پر سلینگ کی گئی تھی ۔ وزیر اعلی نے اعلان کیا ہے کہ31مارچ تک سیلنگ نہیں رکی تو وہ بھوک ہڑتال کریں گے۔
یو این آئی ج ا