NationalPosted at: Jan 14 2022 9:53PM بی جے پی نے بچوں کے مینٹر پروگرام کو سازش کے طور پر روکا: سسودیا
نئی دہلی، 14 جنوری (یو این آئی) دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کو تعلیم کی دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے دہلی کے سرکاری اسکولوں کے بچوں کا کریئر سنوارنے والے ’ملک کے مینٹر‘ پروگرام کوایک سازش کے تحت روک رہی ہے۔
مسٹر سیسوڈیا نے جمعہ کو کہا کہ بی جے پی ’ملک کے منٹر‘ پروگرام کی کامیابی سے خوفزدہ ہے اور اپنے ہی کارکن سے شکایت کراکے دہلی کے سرکاری اسکولوں میں پڑھنے والے لاکھوں بچوں کے کیریئر سنوارنے والے پروگرام کو ختم کر رہی ہے۔ انہوں نے بی جے پی کے تعلیم مخالف کردار کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے اس پروگرام کو روکنے کے لئے انتہائی مضحکہ خیز بنیاد رکھی ہے۔ بی جے پی کا کہنا ہے کہ پہلے اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کی پولیس ویری فکیشنکرائی جائے، اس کے بعد انہیں کیریئر بنانے کے لیے ٹپس دیں۔
انہوں نے کہا کہ آئی آئی ٹی، آئی آئی ایم جیسےنامور اداروں میں پڑھنے والے بچوں کے کیرئیر کو سنوارنے میں مدد کر رہے ہیں لیکن بی جے پی کا ماننا ہے کہ اس سے سائبر کرائم اور بچوں کی اسمگلنگ میں اضافہ ہوگا۔ دراصل، بی جے پی ملک کے نوجوانوں کو جاہل اور مذہب اور ذات پات کی لڑائیوں میں الجھا کر رکھنا چاہتی ہے۔ وہ نہ تو خود تعلیم پر کام کرتی ہیں اور نہ ہی کیجریوال حکومت کو کرنے دے رہی ہیں۔ بی جے پی کے لیے یہ ناقابل برداشت ہو گیا ہے کہ سرکاری اسکولوں میں پڑھنے والے غریب خاندانوں کے بچے پڑھے لکھے نوجوانوں سے رہنمائی اورمینٹرنگ پاکر اپنے کیریئر کے لیے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتے ہیں۔ بی جے پی کو اس بات کی فکر ہے کہ اگر ملک کے غریب گھرانوں کے بچے تعلیم یافتہ ہوجائیں گے تو بی جے پی کی نفرت کا پروپیگنڈہ کون چلائے گا، کون انہیں مذہب اور ذات پات کے مسائل میں الجھا کر رکھے گا۔
جاری...یو این آئی، اے ای۔